واقعہ میں دس ملزمان ملوث ہیں نو گرفتار ہیں، ایک ملزم گرفتار ہوا جو اب ضمانت پر رہا ہے ، ایڈیشنل ایڈووکیٹ،

آئی جی سے رپورٹ طلب کی تھی، ڈی پی او سے نہیں۔ کیا پنجاب میں آئی جی کوڈی پی او کہتے ہیں ، جسٹس شیخ عصمت سعید

منگل 4 فروری 2014 14:59

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 4 فروری 2014ء) سپریم کورٹ آ ف پاکستان نے مظفرگڑھ خاتون اجتماعی زیادتی کیس میں آئی جی پنجاب کو واقعہ کی رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیدیا۔ منگل کو مظفرگڑھ میں خاتون سے اجتماعی زیادتی سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے کی۔

(جاری ہے)

ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ واقعہ میں دس ملزمان ملوث ہیں نو گرفتار ہیں، ایک ملزم گرفتار ہوا جو اب ضمانت پر رہا ہے، پولیس کی جانب سے ڈی پی او نے واقعے سے متعلق رپورٹ پیش کی جسے عدالت نے غلط قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا،جسٹس خلجی عارف حسین نے کہا کہ آئی جی سے رپورٹ طلب کی تھی، ڈی پی او سے نہیں۔

کیا پنجاب میں آئی جی کوڈی پی او کہتے ہیں؟جسٹس عظمت سعید نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سے استفسار کیا کہ عدالتی حکم پر عملدر آمد کرتے ہوئے آئی جی پنجاب کیوں پیش نہیں ہوئے ؟عدالت نے حکم جاری کیا کہ آئی جی پنجاب واقعہ سے متعلق دوبارہ رپورٹ جمع کرائیں،سماعت دس روز کیلئے ملتوی کردی گئی۔

متعلقہ عنوان :