مولانا فضل الرحمن نے تحفظ پاکستان ایکٹ کو ایمر جنسی کے مترادف قرار دیدیا ، مشاورت کر کے قانون میں ترمیم کی جائے ،طالبان سے مذاکرات بارے ہم سے مشاورت کرلی جاتی تو پوزیشن مزید بہتر ہوجاتی ، قومی اسمبلی میں خطاب

پیر 3 فروری 2014 23:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔3 فروری ۔2014ء) جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے تحفظ پاکستان ایکٹ کو ایمر جنسی کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم سے مشاورت کر کے قانون میں ترمیم کی جائے طالبان سے مذاکرات بارے ہم سے مشاورت کرلی جاتی تو پوزیشن مزید بہتر ہوجاتی ۔

(جاری ہے)

پیر کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ پورے ملک میں عدم تحفظ کااحساس ہے انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ نے ایک میکنزم تشکیل دیاتھا اس کے ساتھ کٹمنٹ کرنے کے بعد اسے نظرانداز کردیاگیا ہم سے مشاورت کرلی جاتی تو ہم اپنا مشورہ ضرور دیتے طاقتور پوزیشن ہوجاتی ہم تعاون کریں گے اوردعاگو ہیں تاہم بطور جماعت اس عمل سے لاتعلق رہیں گے مولانا فضل الرحمان نے تحفظ پاکستان ایکٹ کی شدید مخالفت کرتے ہوئے اسے ایمرجنسی کے مترادف قرار دیدیا انہوں نے کہاکہ اگر علماء اورمدارس کے طلبہ کو شک کی بنیاد پر پکڑاجائیگا کیا یہ جائز ہوگا ہم اس کو مسترد کرتے ہیں حکومت کافرض تھا کہ ہم سے مشاورت کرتے انہوں نے کہاکہ ہم اس طرح آمر اورمارشل لاء کے قوانین کو تحفظ فراہم کررہے ہیں مذہبی طبقے کواقلیتوں کے برابر حقوق دیں تو بہتر ہوگا یہ قانون پیش نہ کریں ہم سے مشاورت کرکے ترمیم کی جائے