Live Updates

عمران خان اپنی تقریروں ، دھرنوں اور ریلیوں میں طالبان کا مقدمہ لڑتے آئے ہیں اب پیچھے نہ ہٹیں ، وزیر اطلاعات پرویز رشید ، وزیر اعظم خود مذاکراتی عمل کی نگرانی کررہے ہیں ، طالبان کی جانب سے کوئی شرط سامنے نہیں آئی ، بلوچستان حکومت نے خضدار میں لاشیں بر آمد ہونے کے واقعہ کا تحقیقات کا حکم دیدیا ہے ، میڈیا سے گفتگو

پیر 3 فروری 2014 21:11

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔3 فروری ۔2014ء) وفاقی وزیر ا طلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ عمران خان اپنی تقریروں ، دھرنوں اور ریلیوں میں طالبان کا مقدمہ لڑتے آئے ہیں اب پیچھے نہ ہٹیں ، وزیر اعظم خود مذاکراتی عمل کی نگرانی کررہے ہیں ، طالبان کی جانب سے کوئی شرط سامنے نہیں آئی ، بلوچستان حکومت نے خضدار میں لاشیں بر آمد ہونے کے واقعہ کا تحقیقات کا حکم دیدیا ہے پیر کو میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہاکہ اس وقت تمام توجہ ان گروپوں پر ہے جو بات چیت کر نا چاہتے ہیں ہم طالبان کی بات سننا چاہتے ہیں تاکہ ملک کو دہشتگردی کی آگے نکالا جاسکے ایک سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات نے کہاکہ وزیر اعظم نواز شریف خود مذاکراتی عمل کی نگرانی کررہے ہیں وزیر اطلاعات نے کہاکہ طالبان کی جانب سے ابھی تک کوئی شرط سامنے نہیں آئی انتہائی مشکل مرحلے سے گزر رہے ہیں صرف دعا کی ضرورت ہے ایک سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات نے کہاکہ طالبان نے تمام گروپوں کو دیکھتے ہوئے کمیٹی بنائی ہے عمران خان صاحب طالبان کا مقدمہ لڑتے آئے ہیں اب بھی لڑیں ایک سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات نے کہاکہ بلوچستان حکومت نے خضدار میں لاشیں بر آمد ہونے کے واقعہ کا جوڈیشل انکوائری کا حکم دیدیا ہے یقینا حقائق سامنے آئیں گے ۔

(جاری ہے)

ایک اور سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات نے کہاکہ انہوں نے کہا کہ طالبان کی شوریٰ نے اپنی مذاکراتی ٹیم کی نامزدگی کی ہے جو حکومت کے ساتھ مذاکرات کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم مذاکرات کو ترجیح دے رہے ہیں‘ خواہش ہے کہ مذاکرات کا عمل کامیاب ہو۔ طالبان کے مختلف دھڑوں کے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ ان لوگوں پر توجہ دینی چاہیے جو مذاکرات کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف مذاکراتی عمل کی خود نگرانی کر رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ طالبان نے اپنے کیس کی وکالت کے لئے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو نامزد کیا جنہیں اب ان کا مقدمہ لڑنا چاہیے کیونکہ عمران خان پہلے بھی تقریروں‘ دھرنوں اور ریلیوں کے ذریعے طالبان کا مقدمہ لڑتے آئے ہیں‘ انہیں اب پیچھے نہیں ہٹنا چاہیے اور ان کی وکالت کرنی چاہیے۔

قبل ازیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جاپان نے ضرورت کی ہر گھڑی میں اور زلزلہ اور تباہ کن سیلاب جیسی قدرتی سانحات میں ہمیشہ پاکستان کی مدد کی۔ انہوں نے لوک ورثہ کی تکنیکی سہولیات کی اپ گریڈیشن کیلئے گرانٹ امداد پر جاپان اور جاپانی سفیر سے خصوصی اظہار تشکر کیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ دونوں ممالک تمام عالمی ایشوز پر یکساں موقف رکھتے ہیں جنہوں نے مختلف عالمی اداروں پر ایک دوسرے کی حمایت کی۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے جاپان کے ساتھ پاکستان کے تعلقات آزمائش کی ہر گھڑی میں پورے اترے۔ انہوں نے کہا کہ 1951ء میں سان فرانسسکو میں امن کانفرنس میں شرکت کرنے والے پاکستانی وزیر خارجہ نے دوسری جنگ عظیم کے بعد جاپان کو امن پسند اقوام میں مساوی حیثیت دینے کیلئے آواز بلند کی اور 1956ء میں اقوام متحدہ کی رکنیت کیلئے جاپان کی حمایت کی۔

انہوں نے کہا کہ ہر تہذیب میں ثقافتی اظہار کو بنیادی حیثیت رہی جو ثقافتی ہم آہنگی میں بڑی معاون ثابت ہوئی جس سے صحت مندانہ اور خوشیوں سے بھرپور کمیونیٹیز کے فروغ میں مدد ملی۔ انہوں نے کہا کہ لوک ورثہ وزارت اطلاعات و نشریات اور قومی ورثہ کا ایک اہم محکمہ ہے جو بلاشبہ پاکستان کی لوک ثقافت کے تحفظ اور فروغ کے ذریعے قوم کی بڑی خدمت کر رہا ہے۔

جاپانی حکومت لوک ورثہ اور جاپانی سفارتخانے کے درمیان جاری مشترکہ ادارہ جاتی تعاون پروگرام کے ذریعے پاکستانی ثقافت کے فروغ کیلئے بڑا نمایاں کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ثقافتی ورثہ عالمی امن کا راستہ ہے اور اس راستے سے ان عناصر کو شکست دی جا سکتی ہے جو ہماری بھرپور ثقافت اور متنوع و کثیر جہتی گلدستہ کو ختم کرنے کے درپے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میرا یقین ہے کہ مفاہمت اور باہمی تعاون کا یہ جذبہ دونوں ممالک کے عوام کو ایک دوسرے کے مزید قریب لانے کے بڑا معاون ہو گا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ثقافت میں سرمایہ کاری ثقافتی ورثہ کے فروغ اور تحفظ سے منسلک ہے تا کہ اسے ملکی طور پر فروغ حاصل ہو اور ہماری تشخص سازی اور سیاحت میں اضافہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھرپور ثقافت کا حامل ملک ہے جس میں گوناں گوں ثقافتی زندگی شامل ہے جو اُس کا حسن اور امتزاج ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مختلف تعمیراتی یادگاریں بھی ہیں جو بہترین ثقافت کی علامت ہیں۔ ہمارا سماجی ورثہ عظیم سندھ کی وادی تہذیب میں جڑا ہوا ہے جو پانچ ہزار سالہ پرانی ہے۔ ہم ثقافتی عالمگیریت سے بھی گزر رہے ہیں جس سے عوام کو اپنی منفرد ثقافتی حیثیت مل رہی ہے جو ایک دوسرے سے میل جول، کاروبار اور تعلقات کے لئے مشترکہ بنیاد فراہم کرتی ہے۔ تقریب سے جاپانی سفیر ہروشی انوماتا، جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی (جائیکا) کے نمائندہ اور لوک ورثہ کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے بھی خطاب کیا اور امن و ہم آہنگی کے لئے ثقافتی زندگی کو اجاگر کیا۔ تقریب کے آخر میں پاکستان کے مختلف علاقوں کے لوک فنکاروں نے لوک گیت پیش کیے۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات