صوبے بھر میں اساتذہ کے تبادلوں اور تقرریوں پر پابندی عائد کردی ہے ،وزیر تعلیم سندھ ،سندھی زبان نہ پڑھانے والے پرائیویٹ اسکولز فوری طور سندھی زبان کی تدریس شروع کردیں ،نثار احمد کھوڑو ، سندھ سے کاپی کلچر کا خاتمہ کریں گے ،اساتذہ اور طلباء امتحان کی تیاری کریں،سندھ اسمبلی میں خطاب

پیر 3 فروری 2014 21:01

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔3 فروری ۔2014ء) سندھ کے سینئر وزیر برائے تعلیم و خواندگی نثار احمد کھوڑو نے صوبے بھر میں اساتذہ کے تبادلوں اور تقرریوں پر پابندی عائد کردی ہے ۔وزیر تعلیم نے سندھی زبان نہ پڑھانے والے پرائیویٹ اسکولز کو وارننگ دی ہے کہ وہ فوری طور پر سندھی زبان کی تدریس شروع کردیں ۔ورنہ ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی ۔

انہوں نے پرائیویٹ اسکولز کو یہ بھی وارننگ دی کہ وہ قانون کے مطابق 10فیصد غریب طلباء کو مفت تعلیم دیں ۔انہوں نے سندھ میں نقل کے خاتمے اور بند اسکولز کو فعال کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے ۔وہ پیر کو سندھ اسمبلی میں بیان دے رہے تھے ۔نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ اخبارات میں یہ خبریں شائع ہورہی ہیں کہ بعض پرائیویٹ اسکولز پرائمری کی سطح پر سندھی زبان نہیں پڑھاتے ۔

(جاری ہے)

گھوٹکی میں بھی کچھ اسکولز ایسے ہیں ،جو سندھی نہیں پڑھا رہے ۔میں اس بات کی تحقیقات کروں گا ،سندھی نہ پڑھانے والے اسکولز میں کیمبرج اور آکسفورڈ سے منسلک اسکولز اور دیگر اسکولز شامل ہیں ۔انہوں نے کہا کہ صوبے میں 9800رجسٹرڈ پرائیویٹ اسکولز ہیں ،جن میں 9343 میں سندھی پڑھائی جاتی ہے ۔جبکہ تقریباً 500اسکولز میں سندھی نہیں پڑھائی جاتی ہے ۔

لاڑکانہ ریجن کے 192اسکولز میں سے 192میں سندھی زبان کی تدریس ہوتی ہے ،میرپور خاص کے 485میں سے 472اسکولز میں ،سکھرریجن کے 1040میں سے 1024اسکولز میں اور کراچی ریجن کے 7001میں سے 6537اسکولز میں سندھی پڑھائی جاتی ہے ۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پرائیویٹ اسکولز میں 24لاکھ طلباء کی انرولمنٹ ہے ۔مجھے رپورٹ ملی ہے کہ 85ہزار طلباء کو مفت تعلیم فراہم کی جاتی ہے لیکن میں اس رپورٹ پر انحصار کرنے کی بجائے خود جانچ پڑتال کروں گا ۔

یہ سندھ اسمبلی کا منظور کردہ قانون ہے کہ 10فیصد طلباء کو پرائیویٹ اسکولز میں مفت تعلیم فراہم کی جائے ۔پرائیویٹ اسکولز حقیقی معنوں میں غریب اور مستحق طلباء کو اس قانون کا فائدہ پہنچائیں ۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں کاپی کلچر (نقل) پر ہمیں طعنے ملتے ہیں ۔ہماری ڈگریوں کی اہمیت کم ہوجاتی ہے اور ہمارے نوجوانوں کو شک کی نگاہ سے دیکھا جاتاہے ۔

ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ سندھ سے کاپی کلچر کا خاتمہ کریں گے ۔میں اساتذہ اور طلباء سے کہتا ہوں کہ وہ امتحان کی تیاری کریں ۔ہم نقل کو روکنے کے لیے ہر اقدام کریں گے اور سندھ پر لگا ہوا یہ داغ دھودیں گے ۔انہوں نے کہا کہ اپریل میں امتحانات ہورہے ہیں لہذا میں صوبے بھر میں اساتذہ کے تبادلوں اور تقرریوں پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کرتا ہوں تاکہ امتحانات میں اساتذہ کی کارکردگی کا پتہ چل سکے اور معلوم ہوسکے کہ ان کا رزلٹ کیا آیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ تمام ارکان سندھ اسمبلی اور سیاسی جماعتیں بند اسکولز کو کھولنے میں میری مدد کریں اور ہمیں بتائیں کہ ان کے حلقوں میں کتنے اسکولز غیر فعال ہیں اور انہیں کیسے فعال بنایا جاسکتا ہے ۔میں نے اے ڈی اوز کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ غیر فعال اسکولز کو فعال بنانے کے لیے عملی اقدامات کریں ۔ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر سید سردار احمد نے وزیر تعلیم کے اقدامات کو سراہا اور کہا کہ وہ سندھی نہ پڑھانے والے اسکولز کے خلاف ایکشن لیں ۔

سندھی پڑھانے سے ہی سندھ کے لوگ ایک دوسرے کے قریب آئیں گے ۔گھوسٹ اور غیر فعال اسکولز کے حوالے سے ہم تمام لوگوں کا اپنی ذمہ داریاں پوری کرنی چاہیے ۔سیلف فنانس اسکیم ختم کی جائے ۔صرف میرٹ پر داخلے دیئے جائیں ۔وزیر تعلیم نے کہا کہ فنڈز کی کمی کی وجہ سے سیلف فنانس اسکیم شروع کی گئی تھی اور اس میں بھی میرٹ پر عمل کیا جاتا ہے ۔وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے کہا کہ یونیورسٹیز میں سیٹیں نہیں ہوتی ہیں ۔سیلف فنانس اسکیم میں بھی اے ون گریڈ کے طلباء ہوتے ہیں انہیں نالائق نہیں کہا جاسکتا ۔

متعلقہ عنوان :