Live Updates

خیبر پختون خوا حکومت تعاون کریگی ، تحریک انصاف کی کور کمیٹی نے طالبان کی مذاکراتی کمیٹی میں عمران خان کی شمولیت مسترد کردیا ،عمران خان پر اعتماد کر نے پر طالبان کے شکر گزار ہیں ، پارٹی چیئر مین حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کا حصہ نہیں بن سکتے ، حکومتی اور طالبان کی مذاکراتی ٹیم پر اعتماد ہے، امن مذاکرات کے ذریعے ہی بحال ہوسکتا ہے ، مذاکرات آئین کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے شفاف اور کھلے ماحول میں ہونے چاہئیں ، دونوں اطراف سیز فائر ہونا ضروری ہے ،وزیر اعظم ڈرون حملے رکوانے کیلئے امریکی حکومت پر دباوٴ ڈالیں ،کور کمیٹی کا اعلامیہ

پیر 3 فروری 2014 20:48

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔3 فروری ۔2014ء) تحریک انصاف کی کور کمیٹی نے طالبان کی مذاکراتی کمیٹی میں عمران خان کی شمولیت مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ خیبر پختون خوا حکومت ہر ممکن تعاون فراہم کریگی ،عمران خان پر اعتماد کر نے پر طالبان کے شکر گزار ہیں ، پارٹی چیئر مین حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کا حصہ نہیں بن سکتے ، حکومتی اور طالبان کی مذاکراتی ٹیم پر اعتماد ہے ، امن مذاکرات کے ذریعے ہی بحال ہوسکتا ہے ، مذاکرات آئین کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے شفاف اور کھلے ماحول میں ہونے چاہئیں ، دونوں اطراف سیز فائر ہونا ضروری ہے ،وزیر اعظم ڈرون حملے رکوانے کے لیے امریکی حکومت پر دباوٴ ڈالیں۔

پیر کو اسلام آباد میں عمران خان کی سربراہی میں تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا ، جس میں مخدوم جاوید ہاشمی، شاہ محمود قریشی ، اسد عمر، جاوید ہاشمی ، شیریں مزاری اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے شرکت کی، اجلاس میں حکومت اور طالبان کی جانب سے مذاکراتی عمل کے لئے کمیٹیوں کے قیام اور طالبان کی مذاکراتی کمیٹی میں عمران خان کی نامزدگی کے حوالے سے امور پر غور کیا گیا۔

(جاری ہے)

اجلاس کے بعد پارٹی کی جانب سے جاری کئے گئے 5 نکاتی اعلامیے میں کہا گیا کہ تحریک انصاف عمران خان پر اعتماد کرنے پر طالبان کے شکرگزار ہیں تاہم پارٹی چیئرمین حکومت اور طالبان کے درمیان امن مذاکرات کا حصہ نہیں بن سکتے تاہم خیبر پختونخوا حکومت کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ مذاکرات میں ہرممکن تعاون کرے، اعلامیے میں کہا گیا کہ تحریک انصاف 4رکنی حکومتی کمیٹی پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتی ہے جبکہ طالبان کی جانب سے مذاکراتی شوریٰ کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہیں کیونکہ تحریک انصاف اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ امن مذاکرات سے ہی بحال ہو سکتا ہے۔

اعلامیے میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف امریکی حکومت سے یقین دہانی حاصل کریں کہ مذاکراتی عمل کے دوران پاکستان کے قبائلی علاقوں میں کوئی ڈرون حملہ نہیں ہوگا۔ مذاکرات کا عمل فوری شروع کیا جائے تاکہ انسانی جانوں کا ضیاع روکا جا سکے لیکن اس سے قبل فریقین کی جانب سے جنگ بندی کو یقینی بنایا جائے، اس کے علاوہ مذاکرات شفاف طریقے سے کئے جائیں جس کی پیش رفت سے عوام اور سیاسی جماعتوں کو باخبر رکھا جائے۔

کمیٹی اراکین نے امن عمل کیلئے حالیہ پیشرفت کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ مذاکراتی عمل کو کامیاب بنانے اور قیام امن کیلئے طالبان اور حکومتی کمیٹی کے ساتھ ہر ممکن تعاون کیلئے تیار ہیں۔ کمیٹی کے اعلامیے کے مطابق مذاکرات آئین کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے شفاف اور کھلے ماحول میں ہونے چاہئیں اور دونوں اطراف سیز فائر ہونا چاہیے۔اعلامیے میں وزیر اعظم پر زور دیا گیا کہ وہ ڈرون حملے رکوانے کے لیے امریکی حکومت پر دباوٴ ڈالیں۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات