سندھ ہائی کورٹ،وفاقی کیڈر کے پولیس افسران کی صوبائی کوٹے پر تقرریوں کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ

پیر 3 فروری 2014 17:32

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 3 فروری 2014ء) سندھ ہائی کورٹ نے وفاقی کیڈر کے پولیس افسران کی صوبائی کوٹے پر تقرریوں کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ۔سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس عبدالرسول میمن پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ۔درخواست گزار ڈی ایس پیز سید عباس رضوی ،نسیم آرا پنہور ،اعجاز احمد شیخ سمیت دیگر نے صوبائی کوٹے کے 18درخواست گزاروں کی درخواست پر سندھ ہائی کورٹ نے تقرریوں اور ترقیوں کے حوالے سے فیصلہ 4روز کے لیے محفوظ کرلیا ۔

درخواست گزاروں نے موقف اختیار کیا تھا کہ محکمہ پولیس سندھ کے افسران کو 1999سے ترقیاں نہیں دی گئی ہیں ۔پولیس میں گریڈ 18کی اسامیوں پر وفاق کا کوٹہ 60فیصد اور صوبے کا کوٹہ 40فیصد ہے ۔صوبائی کوٹے پر بھی وفاق اپنے افسران کو ترقیاں دے رہا ہے ،جو کہ غیر قانونی ہے ۔

(جاری ہے)

درخواست گزاروں کے وکیل ایڈوکیٹ خالد جاوید خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ سے آوٴٹ آف ٹرن ترقیاں کالعدم قرار دیئے جانے کے بعد صوبائی کوٹے کے مطابق ڈی ایس پیز کو 1999سے ترقیاں دی جائیں ۔

انہوں نے اپنے دلائل میں مزید کہا کہ چیف سیکرٹری سمیت وفاق کے افسران تنخواہیں اور مراعات صوبے سے لیتے ہیں لیکن وزیر اعلیٰ انہیں معطل ،تبدیل یا سرزنش بھی نہیں کرسکتا ۔وفاقی کوٹے پر سندھ میں بھرتی پولیس افسران وزیر اعلیٰ کے حکم کے پابند نہیں ہیں ۔لہذا عدالت سے استدعا ہے کہ وہ آئین اور قانون کی پاسداری کرتے ہوئے صوبائی کوٹے پر بھرتی ڈی ایس پیز کو ترقیاں اور مراعات دینے کا حکم جاری کرے ،جو کہ ان کا آئینی حق ہے ۔عدالت نے دونوں فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا ۔

متعلقہ عنوان :