ہماری طرف سے کوئی تاخیر نہیں ، طالبان کے ساتھ کھلے دل سے بات چیت کرنا چاہتے ہیں ، عرفان صدیقی

پیر 3 فروری 2014 16:35

ہماری طرف سے کوئی تاخیر نہیں ، طالبان کے ساتھ کھلے دل سے بات چیت کرنا ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 3 فروری 2014ء) طالبان کی قائم کر دہ اور حکومتی کمیٹی کے رہنماؤں کے درمیان پہلا ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے جس میں جلد ملاقات پر اتفاق ہوا ہے جبکہ حکومتی کمیٹی کے کو آرڈینیٹر اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی عرفان صدیقی نے طالبان کی قائم کر دہ مذاکراتی کمیٹی کی جانب سے رابطہ کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان کے ساتھ کھلے دل سے بات چیت کرنا چاہتے ہیں ، طالبان کی قائم کر دہ کمیٹی کے ساتھ ملنے کیلئے تیار ہیں ، ہماری طرف سے کوئی تاخیر نہیں ،گرین سگنل کا انتظار ہے ۔

پیر کو طالبان کی جانب سے قائم کردہ کمیٹی کے رکن مولانا سمیع الحق نے حکومتی کمیٹی کے رکن اور کو آرڈینیٹر عرفان صدیقی سے ٹیلیفونک رابطہ کیا جس میں مولانا سمیع ا لحق نے ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے کمیٹیوں کے درمیان جلد ملاقات پر اتفاق کیا حکومتی کمیٹی کے کو آرڈینیٹر عرفان صدیقی نے نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ مولانا سمیع الحق کی جانب سے ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا گیا ہے جس پر میں نے کہاکہ ہم ملاقات کیلئے تیار ہیں عرفان صدیقی نے کہاکہ ہماری طرف سے کسی قسم کی کو ئی تاخیر نہیں ہے ہماری کمیٹی کے ارکان اسلام آباد سے باہر ہیں ہم فون کر کے بلا لیتے ہیں جس پر مولانا سمیع الحق نے بتایا کہ مظفر آباد میں ایک جلسے میں شرکت کرنی ہے اور پھر لاہور جانا ہے جس کے بعد ملاقات ہوگی عرفان صدیقی نے کہاکہ ہم نیک نیتی اور قومی جذبے کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں ہم طالبان کی جانب سے قائم کر دہ کمیٹی کو خوش آمدید کہیں گے ایک سوال کے جواب میں عرفان صدیقی نے کہاکہ ہمیں اس بحث میں نہیں پڑنا چاہیے کہ طالبان کی مذاکراتی کمیٹی میں کون شریک ہے اور کوئی شریک نہیں ؟ہم ملک میں امن وامان کے قیام کیلئے سنجیدہ ہیں طالبان کی جانب سے مطالبات کے حوالے سے سوال پر عرفان صدیقی نے کہاکہ ہمیں فوری طورپر خدشات میں نہیں پڑنا چاہیے آگے ہمیں مشکلات بھی ہونگی تاہم جب ہم قومی جذبے کے ساتھ آگے بڑھیں گے تو تمام مشکلات ختم ہو جائینگی ۔

(جاری ہے)

عمران خان کی جانب سے سیز فائر کے مطالبہ کے حوالے سے سوال پر عرفان صدیقی نے کہاکہ وزیر اعظم نے پہلے دن ہی کہہ دیا تھا مذاکرات اور دہشتگردی ایک ساتھ نہیں چل سکتے انہوں نے کہاکہ عمران خان مطالبہ اچھا ہے اور دونوں کمیٹیوں کے ارکان مل بیٹھیں گے تو یقینا سیز فائر بندی پر بھی بات ہوگی ۔

متعلقہ عنوان :