لاڑکانہ، ہم اپنی جان پر کھیل کر سندھ اور پاکستان کا تحفظ کریں گے،بلاول بھٹو زرداری،سندھ کی ثقافت کو بین الاقوامی سطح پر متعارف کرانے کے لئے سندھ فیسٹیول کا انعقاد تاریخی و انقلابی قدم ہے، میڈیا سے بات چیت

اتوار 2 فروری 2014 21:49

لاڑکانہ، ہم اپنی جان پر کھیل کر سندھ اور پاکستان کا تحفظ کریں گے،بلاول ..

لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2 فروری ۔2014ء) سندھ کی ثقافت کو بین الاقوامی سطح پر متعارف کرانے کے لئے سندھ فیسٹوئل کا انعقاد تاریخی و انقلابی قدم ہے، ان خیالات کااظہار پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین و سرپرست اعلیٰ بلاول بھٹو زرداری نے مہیں جو داڑو میں سندھ فیسٹیول کے افتتاح سے قبل میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہاکہ ہم اپنی جان پر کھیل کر سندھ اور پاکستان کا تحفظ کرینگے بعد ازاں سندھ فیسٹوئل کے پروگرام کا افتتاح بلاول بھٹوزرداری نے رنگ برنگی آتشبازی اور لیزر شعاؤں کے ذریعے بٹن دبا کر کیا گیا اس موقع پر آتشبازی کے مظاہرہ کے دوران آسمان پر سندھ فیسٹوئل نام کافی وقت تک چھاگیا جبکہ اسٹوپا کے مقام پر بنائے گئے اسٹیج پر تاریخی وجدید حوالے سے گیت ٹیبلو پیش کیئے گئے موئن داڑو کے سندھ فیسٹوئل کی ابتائی تقریب میں بلاول بھٹو زرداری، بختاور بھٹو زرداری، فریال ٹالپور، وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ ، سابق وزرائے اعظم سید یوسف رضا گیلانی راجہ پرویز اشرف ، وزیراعلی گلگت بلستان ، شرجیل میمن، شرمیلا فاروقی، ذوالفقار مرزا، فہمیدہ مرزا، میر نادر مگسی کے علاوہ اراکین قومی و صوبائی اسمبی ملک کے چاروں صوبوں ملکی و غیر ملکی میدیا سمیت کارروباری صخصیات، سیاستدان بیوروکریٹ اور پارٹی کے اہم رہنماؤں نے شرکت کی جبکہ سندھ فیسٹوئل پروگرام کے انچارج کو آرڈینٹر فخر عالم نے سندھی لوگ گیتوں کے حوالے سے سندھ پاکستان اندیاسے بھی فنکاروں کو مدعو کیا گیا تھا سندھ فیسٹوئل کے موقع پر موئن جو داڑو میں ثقافتی اسٹالز لگائے گئے تھے جہاں سندھی ٹوپی اجرک سندھی رلیوں سندھی گج سمیت دیگر ثقافتی اشیاء شاہکار کے نمونے رکھے گئے تھے۔

(جاری ہے)

سندھ فیسٹوئل کے افتاح کے موقع پر موئن جو داڑو میں نہ صرف پولیس رینجرس تعینات کی گئی تھی بلک کمانڈوز بھی جگہ جگہ کھڑے کیئے گئے تھے سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیئے گئے تھے سندھ فیسٹوئل میں مقامی صحافی لارکانہ کے پرنٹ و الیکٹرک میڈیا والوں کی پروگرام سے دور رکھا گیا جسکے باعث کوریج میں لاڑکاہن کے صحافیوں کافی دشواری کا سامنہ کرنا پڑا اور وی اوئی آئی پی کو سندھ فیسٹوئل میں بڑے اہتممام اور پروٹوکول کے ساتھ اندر لایا جارہا تھا ۔

یاد رہے کہ سندھ شاعر ادیب دانشور طبقے کی جانب سے موئن جو داررو میں کیئے جانے والے فیسٹوئل کی اس وجہ سے بڑی مخالفت کی گئی کہ اسکی وجہ سے موئن جو داڑو کے آثار قدیمہ کو سخت نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے جبکہ سندھ ہائی کورٹ سرکٹ کورٹ لاڑکانہ کی جانب سے بھی ہدایت کی گئی تھی۔