بلاول بھٹو نے سندھ فیسٹیول کا افتتاح کردیا، افتتاحی تقریب ہفتہ کو موئن جو دڑو کے آثار قدیمہ میں منعقد کی گئی،تقریب میں وزیر اعلیٰ سندھ ،سید خورشید شاہ ، فریال تالپور،بختاوربھٹوزرداری،آصفہ بھٹوزرداری سمیت 500کے قریب وی آئی پی شخصیات نے شرکت ،سندھ فیسٹیول کے ذریعے پاکستانی قوم کو متحدہ کرنااوراپنے کھوئے ہوئے وقاراورتاریخی ورثے کو بحال کرناہے ، دنیا میں صوبے اور پاکستان کی ثقافت کو اجاگرکرناہے،بلاول بھٹوزرداری،سندھ صدیوں سے باب الاسلام رہاہے لیکن عسکریت پسندوں اور دہشت گردوں نے اپنا اسلامی نظام متعارف کرواکرعالمی سطح پر پاکستان کا وقارمجروح کیا ہے،سرپرست اعلیٰ پیپلزپارٹی

ہفتہ 1 فروری 2014 22:39

لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔1 فروری ۔2014ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے سرپرست اعلیٰ بلاول بھٹو زرداری نے سندھ فیسٹیول کا افتتاح کردیا ہے۔ افتتاحی تقریب ہفتہ کو موئن جو دڑو کے آثار قدیمہ میں منعقد کی گئی۔تقریب میں وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ،قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ ،پاکستان پیپلزپارٹی شعبہ خواتین کی صدر فریال تالپور،بختاوربھٹوزرداری،آصفہ بھٹوزرداری،سابق وزیراعظم سید یوسف رضاگیلانی، راجہ پرویزاشرف، قائم مقام گورنر آغاسراج درانی، قائم مقام اسپیکر سیدہ شہلارضا، سندھ کے وزیراطلاعات شرجیل انعام میمن، سینئر وزیر نثارکھوڑو سمیت سندھ کابینہ کے ارکان،سنیٹراعتزازاحسن،قمرزمان کائرہ، پاکستان پیپلزپارٹی کے اراکین قومی ، صوبائی اور سینیٹرزسمیت 500کے قریب وی آئی پی شخصیات نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات دیکھنے میں آئے۔اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سندھ فیسٹیول کامقصد دنیا میں صوبے اور پاکستان کی ثقافت کو اجاگرکرنا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ کہا کہ سندھ صدیوں سے باب الاسلام رہاہے لیکن عسکریت پسندوں اور دہشت گردوں نے اپنا اسلامی نظام متعارف کرواکرعالمی سطح پر پاکستان کا وقارمجروح کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ سندھ فیسٹیول کے ذریعے پاکستانی قوم کو متحدہ کرنااوراپنے کھوئے ہوئے وقاراورتاریخی ورثے کو بحال کرناہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ انہیں سندھ فیسٹیول منعقد کرنے کا خیال گزشتہ عید پرموہن جو دڑو کی حالت زار دیکھ کر آیا۔ بلاول نے بتایا کہ ٹیم نے دن رات محنت کرکے 45 کروڑروپے چندہ جمع کیا ہے جبکہ سندھ حکومت نے 20 کروڑ روپے کاعطیہ دیاہے۔انہوں نے دعویٰ کیاکہ اسپانسرزکے ذریعے سندھ حکومت کورقم واپس کردی جائے گی۔ سندھ کی ثقافت اور دستکاریوں کو اجاگر کیے جانے کے حوالے سے لوک گیت گائے جائیں گے اور ٹیبلوز پیش کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہاکہ زندہ قومیں اپنے ماضی کو فراموش نہیں کرتیں اور اپنی تہذیب و تمدن، روایات اور ثقافت کو زندہ رکھتی ہیں۔اسی سلسلے میں نئی نسل کو سندھی ثقافت سے روشناس کرانے کیلئے سندھ فیسٹول کا آغاز کیا جارہا ہے۔فیسٹیول تقریبات دیکھنے کے لیے اسٹیج کے قریب ہی بڑی اسکرین بھی لگائی گئی تھی جہاں سے تقریب براہ راست دیکھی جاسکتی ہے۔ دوسری جانب مقامی انتظامیہ کی جانب سے سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے تھے اور 2000 سے زائد سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔

تقریب کے دوران لوک فنکاروں نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا اور ثقافتی رقص بھی پیش کیاگیاجبکہ ماہرین آثار قدیمہ نے موئن جودڑو کی تاریخ پر روشنی ڈالی گے۔براہ راست تقریب دیکھنے کیلئے عام افراد کیلئے موئن جو دڑو کے انتہائی بیرونی حصے میں ایک بڑی اسکرین نصب کی گئی تھی ۔واضح رہے کہ فیسٹیول کے حوالے سے سندھ تاریخی اور5ہزار سال پرانے ورثے موئن جو دڑو کو وینیو کی حیثیت دی گئی ہے۔

تقریبات کے حوالے سے لکڑی اور لوہے اور لوہے کی آمیزش سے 80 فٹ چوڑا اور 60 فٹ لمبا اسٹیج تیار کیا گیا تھا،شرکاء کے بیٹھنے کے لئے موئن جودڑو کے تاریخی ورثہ کے سامنے لکڑی سے 80 فٹ چوڑا اور 50 فٹ لمبا اسٹیج تیار کیا گیا ہے جبکہ موئن جودڑو کے مختلف حصوں میں رنگ برنگی لائٹس بھی لگائی گئی تھیں۔یہ تقریبات15فروری تک جاری رہیں گی۔ان تقریبات میں سٹی فیسٹیول کاانعقادباغ ابن قاسم کراچی میں کیا جائے گا جو کہ 2فروری 15فروری جاری رہے گا ۔

سندھ فیسٹیول کے دیگر پروگراموں میں 2فروری کوہارس اینڈکیٹل فیسٹیول جیکب آباد ،سندھ میوزک میلہ 3فروری کو کراچی،بدین،حیدرآباد،لاڑکانہ نوابشاہ اورسکھر،3فروی کو اردو،سندھی مشاعرہ کا انعقاد کراچی میں کیا جائے گا۔گدھاگاڑی ریس 4 فروری کو کراچی ، گہرے سمندر میں ماہی گیری ٹورنامنٹ 6 فروری کو کراچی ، صوفی نائٹ 7 فروری کو کراچی ، بسنت فیسٹیول 9 فروری کو کراچی ، غزل نائٹ 14 فروری کو کراچی ، سندھ آرٹ فیسٹیول 2سے 15 فروری تک فیریئر ہال کراچی ، سندھ انٹرنیشنل فلم فیسٹیول 10 اور فروری کو کراچی ، فیشن فیسٹیول 11 اور 12 فروری کو نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹس کراچی جبکہ اختتامی تقریب 15فروری کوسندھ کے ساحلی شہر ٹھٹھہ کی کینجھر جھیل کے قریب منعقد ہو گی ۔

دوسری جانب حکومت سندھ کا کہنا ہے کہ تقریب کے دوران موئن جو دڑو کے آثار قدیمہ کو کسی صورت نقصان نہیں پہنچے گا۔ تمام احتیاطی تدابیر اختیارکی گئی ہیں۔