میر سرفراز بگٹی کاوزیراعظم کے دورہ کوئٹہ کے موقع پر اعلیٰ سطحی اجلاس میں شرکت کی دعوت نہ دینے پر احتجاجاً اسمبلی کی اجلاس سے واک آؤٹ ،مسلم لیگ ق اور ن سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی بھی ایوان سے واک آؤٹ کرگئے

جمعہ 31 جنوری 2014 20:49

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31 جنوری ۔2014ء) صوبائی وزیر داخلہ اور مسلم لیگ ن کے رہنماء میر سرفراز بگٹی نے وزیراعظم میاں نواز شریف کے دورہ کوئٹہ کے موقع پر امن وامان کے حوالے سے ہونیوالے اعلیٰ سطحی اجلاس میں شرکت کی دعوت نہ دینے پر احتجاجاً اسمبلی کی اجلاس سے واک آؤٹ کیا اور کہاکہ وہ توتک کے علاقے سے ملنے والی لاشوں اور معلومات کے بارے میں کوئی جواب نہیں دینگے کیونکہ اعلیٰ سطحی اجلاس میں میرے ہوم سیکرٹری اور آئی جی پولیس کو بلایا گیا مجھے نہیں بلایا گیا اس کا مطلب ہے کہ بیورو کریٹ کی زیادہ اہمیت ہے ایک منتخب نمائندے کی کوئی حیثیت نہیں اس لئے میں اس حکومت کے رویے کے خلاف احتجاجاً اجلاس سے واک آؤٹ کرتا ہوں ان کیساتھ ہی مسلم لیگ ق اور ن سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی بھی ایوان سے واک آؤٹ کرگئے اسپیکر میر جان محمد جمالی جو اس وقت اجلاس کی صدارت کررہے تھے کہاکہ یہ ایک المیہ ہے وزیرداخلہ جس کا تعلق مسلم لیگ ن سے ہے وہ اجلاس سے واک آؤٹ کرگیا ہے انہوں نے کہاکہ ان کو اعلیٰ سطحی اجلاس میں بلانا چاہیے تھا اسی دوران پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی وزراء رحیم زیارتوال اور ڈاکٹر حامد اچکزئی نے کہاکہ صوبائی وزیر داخلہ کو واک آؤٹ سے پہلے اپنے پارلیمانی لیڈر سے مشورہ کرنا چاہیے تھا اس طرح واک آؤٹ نہیں کرنا چاہیے تھا ہم ان کو منانے نہیں جائینگے کیونکہ ان کے لیڈر جو اس وقت وزیراعظم ہے ان کی صدارت میں ہونے والے اعلیٰ سطحی اجلاس جس کا تعلق امن وامان سے تھا ان کو کیوں نہیں بلایا گیا یہ ان کے آپس کا مسئلہ ہے اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے کہاکہ یہ ناتجربہ کاری کا ثبوت ہے کہ انہوں نے اپنی پارٹی کے مرکز قائد کے رویے کے خلاف واک آؤٹ کیا ہے انہیں روایت کا خیال کرنا چاہیے تھا صوبائی مشیر محکمہ خزانہ میر خالد لانگو نے کہاکہ ہمارا تعلق دوسری پارٹی سے ہے اور سرفراز بگٹی جو وزیرداخلہ ہے ان کا الگ پارٹی سے تعلق ہے تاہم وہ ہمارے کلیک ہے اور ہمارے ساتھ مخلوط حکومت میں شامل ہے انہیں واپس ایوان میں لانا چاہیے اسی دوران پشتونخواملی عوامی پارٹی اورنیشنل پارٹی کے درمیان بحث ومباحثہ چڑ گیا اور ماحول میں گرمی پیدا ہوگئی جس پر اسپیکر نے 15منٹ کیلئے اجلاس ملتوی کردیا جس کے بعد ڈپٹی اسپیکر میر عبدالقدوس بزنجو کے چیمبر میں مسلم لیگ ق اور مسلم لیگ ن کے صوبائی وزراء اور ارکان اسمبلی کے درمیان مذاکرات کا مرحلہ شروع ہوگیا ۔