ایم کیو ایم بارے بی بی سی کی ڈاکیومنٹری بدنیتی پر مبنی ہے،برطانیہ میں ہمیں انتقام کانشانہ بنایاجارہاہے، ڈپٹی کنوینئر خالد مقبول صدیقی ،مقدمے کی تفتیش میں بطور گواہ الطاف حسین کو شامل کیا گیا ہے، کارکنان جلد الطاف حسین سے اظہاریکجہتی کا ثبوت پیش کریں گے،عمران فاروق قتل کی تحقیقات میں غلط فہمیاں پیداکرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں، پریس کانفرنس سے خطاب

جمعرات 30 جنوری 2014 21:21

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30 جنوری ۔2014ء) متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر خالدمقبول صدیقی نے کہا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ کے بارے میں بی بی سی کی ڈاکیومنٹری بدنیتی پر مبنی ہے،برطانیہ میں ہمیں انتقام کانشانہ بنایاجارہاہے، عمران فاروق قتل کی تحقیقات میں غلط فہمیاں پیداکرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ کے مرکز نائن زیرو پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی کا مزید کہنا تھا کہ برطانوی نشریاتی ادارے کی ڈاکیومنٹری میں کہاگیا ہے کہ پولیس دونوں افرادکی گرفتاری کی تصدیق نہیں کررہی،برطانوی حکومت کی ذمیداری ہے کہ جن افرادپرالزام لگ رہاہے ان پر کیس چلایا جائے،جن دو افراد کا نام لیا جا رہا ہے ان کا متحدہ قومی موومنٹ سے کوئی تعلق نہیں۔

(جاری ہے)

خالد مقبول صدیقی کا مزید کہنا تھا کہ ڈاکیومنٹری میں کہا گیا کہ برطانوی ادارے میں دونوں افراد نے داخلہ لیا لیکن پڑھا نہیں، ڈاکیومنٹری میں کہا گیا کہ عتیق صدیقی نے دونوں افراد کو ویزا لگوایا،ایم کیو ایم عتیق صدیقی کو نہیں جانتی، اگر دونوں افراد قتل کیس میں مطلوب ہیں تو انہیں برطانیہ سے باہر کیسے جانے دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ الطاف بھائی سکے جمع کرتے ہیں وہ باکس اور افضا الطاف کا لیپ ٹاپ بھی لے لیا گیا،الطاف حسین کیخلاف ملکی اوربین الاقوامی سطح پرہونیوالی سازشیں ناکام ہونگی،الطاف حسین اور ایم کیوایم پر مقدمات سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہورہی ہیں۔

خالدمقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم کاایک ایک کارکن اورعوام الطاف حسین کیساتھ تھے،ہیں اوررہیں گے،الطاف حسین کے کروڑوں کارکن ان کے لیے جان دینے کو تیار ہیں، الطاف حسین پرابھی تک کوئی الزام نہیں لگایاگیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مقدمے کی تفتیش میں بطور گواہ الطاف حسین کو شامل کیا گیا ہے، کارکنان جلد الطاف حسین سے اظہاریکجہتی کا ثبوت پیش کریں گے۔