وزیراعظم، پاک افواج اور تحریک طالبان کے قائدین سوجھ بوجھ سے کام لے کر موقع سے فائدہ اٹھائیں ‘ سمیع الحق ،مذاکرات کے عمل کا خیر مقدم اور اسے تعمیری اور مثبت قدم قرار دیتا ہوں‘ سربراہ جمعیت علمائے اسلام (س)

جمعرات 30 جنوری 2014 19:25

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30 جنوری ۔2014ء) جمعیت علما ئے اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان پر بمباری کے باوجود طالبان نے اشتعال انگیزی کے بجائے بار بار مذاکرات کی پیشکش کی جس کے بعد وزیراعظم کے پاس سوائے مذاکرات کے کوئی اور چارہ نہیں رہا،طالبان سے مذاکرات کی کمیٹی کا اعلان خوش آئند بات ہے لیکن اب وزیراعظم، پاک افواج اور تحریک طالبان کے قائدین سوجھ بوجھ سے کام لے کر اس موقع سے فائدہ اٹھائیں ۔

(جاری ہے)

اپنے ایک بیان میں مولانا سمیع الحق نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ ملک کو تباہی اور بربادی سے بچانے کیلئے پارلیمنٹ کی متفقہ قراردادوں کی روشنی میں خارجہ پالیسی پر نظر ثانی کرے۔ مسلمانوں کے خلاف غیروں کی جنگ میں غیر ملکی طاقتوں کے لیے استعمال ہونے سے ان کے ساتھ کھڑا ہونے سے ہر حال میں جان چھڑائی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے وزیراعظم کے کہنے پر خلوص نیت سے خود کو انتہائی خطرات میں ڈال کر طالبان کے اہم رہنماؤں سے رابطے کئے تھے اور دوسری طرف سے مجھے مثبت رد عمل بھی ملا تاہم وزیرستان پر بمباری کر کے مذاکرات کی بساط لپیٹنے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہم اب بھی مذاکرات کے عمل کا خیر مقدم کرتے ہیں اور اسے تعمیری اور مثبت قدم قرار دیتے ہیں۔