آئی سی سی اپنا صدر یا چیئر مین بھارت سے بنانا چاہتی ہے تو آئی پی ایل کرپشن کی تحقیقاتی رپورٹ کا انتظار کر نا چاہیے ،احسان مانی

جمعرات 30 جنوری 2014 13:08

لندن (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 30جنوری 2014ء) انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے سابق صدر احسان مانی نے کہا ہے کہ آئی سی سی اپنا صدر یا چیئر مین بھارت سے بنانا چاہتی ہے تو آئی پی ایل کرپشن کی تحقیقاتی رپورٹ کا انتظار کر نا چاہیے ، مجھے سب سے زیادہ تشویش ایسوسی ایٹ ممالک کے بارے میں ہے ، تین سو ملین ڈالرز سے محروم کیا جارہا ہے ، بگ تھری سے باہر کرکٹ بورڈز سے رابطہ کر کے خود سمجھانے کی کوشش کرونگا ۔

ایک انٹرویو میں احسان مانی نے کہاکہ آئی سی سی ایگزیکٹیو بورڈ پانچ کے بجائے سات رکنی ہونا چاہئے جس میں دو رکن غیر جانبدار اور آزاد ہوں۔ احسان مانی نے کہا کہ مجھے سب سے زیادہ تشویش ایسوسی ایٹ ملکوں کے بارے میں ہے انہیں تین سو ملین ڈالرز سے محروم کیا جارہا ہے۔ مطلب یہ ہوا کہ یہ رقم بگ تھری کو ملے گی اور ایسے ملک جنہیں کرکٹ کے فروغ کیلئے سرمائے کی ضرورت ہے وہ اس رقم کو حاصل نہیں کر سکیں گے۔

(جاری ہے)

احسان مانی نے کہا کہ آئی سی سی اپنا صدر یا چیئرمین بھارت سے بنانا چاہتی ہے تو اسے آئی پی ایل کرپشن کی تحقیقاتی رپورٹ کا انتظار کرنا چاہیے جس میں چنئی سپر کنگز پر بھی شکوک و شبہات ظاہر کیے جاچکے ہیں۔ حسان مانی نے کہا کہ اس بارے میں کوئی شک و شبہ نہیں کہ بھارت آسٹریلیا اور انگلینڈ آئی سی سی کے اگلے اجلاس سے قبل حالات اپنے حق میں کرنے کے لیے سری لنکا اور بنگلہ دیش پر دباوٴ ڈالیں گے۔

انھوں نے ویسٹ انڈیز کو زیادہ سے زیادہ دو طرفہ سیریز کھیلنے کی یقین دہانی پہلے ہی کرا دی ہے۔احسان مانی نے کہا کہ بگ تھری جو کچھ چاہتے تھے وہ اس اجلاس میں نہیں ہوا تاہم ایگزیکیٹیو کمیٹی میں تین کی بجائے پانچ ارکان کو رکھنے کے باوجود طاقت کا توازن بھارت آسٹریلیا اور انگلینڈ کے حق میں ہی رہے گا کیونکہ باقی دو ارکان ان تینوں کے سامنے آواز بلند نہیں کرسکیں گے اور ان تینوں کی من مانی جاری رہے گی۔ احسان مانی نے کہا کہ وہ بگ تھری سے باہر کے کرکٹ بورڈز سے رابطہ کر کے انہیں سمجھانے کی کوشش کریں گے کہ ایسا طریقة کار ہونا چاہیے جس میں سب کا مفاد موجود ہو۔