ایجوکیشن فار آل کی گلوبل مانیڑنگ رپورٹ جاری

جمعرات 30 جنوری 2014 12:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 30جنوری 2014ء) تعلیم پر بین الاقوامی ادارے ایجوکیشن فار آل نے گلوبل مانیڑنگ رپورٹ جاری کردی ، جنوبی اور مغربی ایشیاء میں دو تہائی بچے پڑھنا لکھنا نہیں جانتے۔پاکستان میں پانچویں جماعت کے صرف 45 فی صد بچے جمع تفریق کر نا جانتے ہیں۔اسلام آباد میں جاری کی گئی ایجوکیشن فار آل گلوبل مانیٹرنگ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا کے اڑھائی سو ملین بچے ، حکومتوں کی جانب سے 129 بلین ڈالر خرچ کرنے کے باوجود بنیادی تعلیم سے محروم ہیں جب کہ 10 فیصد رقم غیر معیاری تعلیم پر ضائع ہو رہی ہے۔

غریب ممالک میں چار میں سے ایک بچہ ایک جملہ بھی سیکھنے کے قابل نہیں ،جنوبی اور مغربی ایشیاء میں 100 میں سے 33 بچے پرائمری تعلیم حاصل کر پاتے ہیں۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق اگر صورت حال یہی رہی تو ترقی پزیر ممالک کی غریب بچیاں 2072 تک خواندہ ہوسکیں گی ،تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے لیے 2015 تک 23 لاکھ طلباء کے لیے مزید 10 لاکھ اساتذہ بھرتی کرنا ہوں گے۔

وزیر تعلیم افغانستانفاروق وردک کا کہنا ہے کہ پارٹرنرز ، دونرز کو چاہیئے کہ وہ تعلیم پر ہمارے معاہدوں کو بڑھائینں اور ہم ان چلیجنزسے نمٹنے کے لیے تیار ہیں جو درپیش ہیں۔نمائندہ بھارت فریدہ لامبے کا کہنا ہے کہبھارت میں بنیادی تعلیم کا مسئلہ اتنا نہیں لیکن ایجوکیشن فار آل کے لئے ہم اپنا بجٹ بھی بڑھا رہے ہیں۔گلوبل مانیٹرنگ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں تعلیمی صورت حال ابتر ہے۔

پاکستان میں پانچویں جماعت کے صرف 45 فی صد بچے جمع تفریق کرنا جانتے ہیں ، صوبہ پنجاب میں بلوچستان کی نسبت تعلیمی معیار بہتر ہے۔رپورٹ کے مطابق بنگلا دیش اور پاکستان نے گزشتہ 10سال میں تعلیمی بجٹ پر کٹوتی کی۔وزیر مملکت برائے تعلیم بلیغ الرحمان کا کہنا ہے کہ ہماری حکومت کو چیلنجز ہیں 1998 کی صورت حال دیکھیں اور اب کی دیکھیں تو ہماری ترجیح تو ہے اور ہم نے بجٹ بڑھانے کا بھی عزم ہے 4 فی صد تک کریں گے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان اور بھارت میں اساتذہ کی غیر حاضری معیار تعلیم کو متاثر کر رہی ہے، ان کی تنخواہیں بڑھانا ہوں گی۔رپورٹ میں زور دیا گیا ہے کہ 2015 کے بعد تمام ممالک مجموعی قومی پیداوار کا 6 فی صد اور حکومتی اخراجات کا کم ازکم 20 فی صد تعلیم پر خرچ کریں ، ہر بچہ اسکول میں ہو اور بنیادی تعلیم حاصل کرے۔