بلوچستان ہائی کورٹ میں نوابزادہ شازین بگٹی کی ڈیرہ بگٹی جانے سے متعلق آئینی درخواست کی سماعت ،ہائی کورٹ نے نوابزادہ شازین بگٹی اور دیگر بگٹی مہاجرین کو مرحلہ وار ڈیرہ بگٹی جانے کی اجازت دیدی ۔ تفصیلی خبر

بدھ 29 جنوری 2014 22:23

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29 جنوری ۔2014ء) بلوچستان ہائی کورٹ نے نوابزادہ شازین بگٹی اور دیگر بگٹی مہاجرین کو مرحلہ وار ڈیرہ بگٹی جانے کی اجازت دے دی تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز بلوچستا ن ہائی کورٹ میں نوابزادہ شازین بگٹی کی ڈیرہ بگٹی جانے سے متعلق آئینی درخواست کی سماعت بلوچستان ہائیکورٹ کے سینئر جج جسٹس جمال مندوخیل نے کی سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے ایڈووکیٹ جنرل نظام الدین ایڈووکیٹ سے استفسا ر کیا کہ کیا حکومت کسی ملک کے شہری کے نقل وحمل پر پابندی لگا سکتی ہے؟ جس پر ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ بگٹی مہاجرین کی آبادکاری کامعاملہ انتہائی اہم ہے اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کی اسکیننگ کرنا ممکن نہیں اس موقع پر نوابزادہ شازین بگٹی کے وکیل سہیل راجپوت نے عدالت کو بتایا کہ 18جنوری کو صوبائی حکومت کی یقین دہانی کے بعد ہم ڈیرہ بگٹی گئے تاہم ہمیں کشمور موڑ پر روک لیا گیا جس پر عدالت نے سہیل راجپوت سے استفسار کیا کہ کیا ان کے پاس غیرقانونی گاڑیاں اور اسلحہ موجود ہےِ؟ جس پر درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کی گاڑیاں اوراسلحہ سب قانونی ہیں اس موقع پر ڈپٹی کمشنر ڈیرہ بگٹی عبدالعلی کاکڑ نے عدالت کو بتایا کہ اتنی تعداد میں لوگوں کی اسکیننگ ممکن نہیں اگر اس کیلئے مرحلہ وار اسکیننگ کا سلسلہ شروع کیاجائے تو حکومت مکمل تعاون کرے گی جس پر عدالت نے ڈیرہ بگٹی جانے والے بگٹی مہاجرین کو روزانہ 100افراد کو چیکنگ اور شناخت کے بعد مرحلہ وار ڈیرہ بگٹی میں داخل ہونے کی اجازت ہوگئی ڈیرہ بگٹی میں داخل ہونے والے افراد کو ممنون اشیاء اور منشیات کی اجازت نہیں ہوگی جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بگٹی مہاجرین سے متعلق تمام تراعدادوشمار عدالت کے سامنے لائے جائیں حکومت اور انتظامیہ صبح8سے شام5بجے تک ان کی اسکیننگ کرے فہرست مرتب کرے۔

متعلقہ عنوان :