مسئلہ کشمیر پر بات چیت کیلئے تیار ہیں: بھارت

بدھ 29 جنوری 2014 20:03

مسئلہ کشمیر پر بات چیت کیلئے تیار ہیں: بھارت

نئی دلی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29جنوری۔2014ء) بھارت کا کہنا ہے کہ وزیراعظم من موہن سنگھ پاکستان جانا چاہتے ہیں لیکن حالات سازگار نہیں ہیں۔ کنٹرول لائن پر ہونے والے فائرنگ کے واقعات ماحول کو خراب کر رہے ہیں۔نئی دلی میں پاکستانی میڈیا کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے بھارتی وزیر خارجہ سلمان خورشید کا کہنا تھا کہ بھارت، پاکستان کے ساتھ پانی کے مسائل پر بات چیت کے لئے تیار ہے۔

پاک بھارت تعلقات کو بہتر بنانے کے لئے پرانی سوچ کو ختم کرنا ہو گا۔ بھارت نے مسئلہ کشمیر سمیت پاکستان کے ساتھ تمام تنازعات کا حل تلاش کرنے کیلئے بات چیت کرنے کیلئے تیار ہے۔ وزیراعظم پاکستان میاں نواز شریف تعلقات کی بہتری کے لیے سنجیدہ ہیں۔ دونوں ممالک کی قیادت کو تعلقات کی بہتری کیلئے اہم فیصلے اور جامع مذاکرات کو بحال کرنا ہوگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان کے راستے ایران اور وسط ایشیا سے گیس لینے کے لیے تیار ہے۔ تجارتی تعلقات کی رسائی میں توسیع ہونی چاہیے۔ میاں محمد نواز شریف کی سنجیدگی پر شک نہیں کیا جاسکتا۔ وہ بھارت سے تعلقات بہتر کرنے میں مخلص ہیں۔ سلمان خورشید نے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف کے حالیہ دورہ بھارت کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس دورے سے دونوں ممالک کے تعلقات کو نئی جہت ملی ہے۔

انہوں نے کہا کہ خطے میں پائیدار امن کیلئے پاکستان اور بھارت کو باہمی طور پر نئے اقدامات کرنے ہونگے۔ دونوں ملکوں کی جانب سے کوشش ہونی چاہیے کہ دونوں ملک نئی اور مثبت سوچ کے ساتھ کشمیر سمیت تمام مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کریں۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے دونوں ملکوں کو سیاسی قیادت کو تعلقات کی بہتری کیلئے کچھ اہم فیصلے کرنے ہونگے اور اس کا تاج جس نے بھی سر پر باندھا تو اسے اس کا بوجھ بھی اٹھانا ہوگا۔

بھارتی وزیر خارجہ کی پنتالیس منٹ کی گفتگو میں بھارت کی جانب سے پاکستان کیلئے امن کا پیغام آیا ہے اور پیغام میں بھارت کی جانب سے زور دیا گیا کہ پاکستان اور بھارت کو بالاآخر مذاکرات کے عمل کو بحال کرنا ہوگا لیکن انہوں نے کہا کہ کنٹرول لائن پر کشیدگی ختم کرنے کیلئے دونوں ملکوں کے درمیان ڈی جی ایم اوز کی میٹنگ کو بھی بھارت سراہتا ہے لیکن اس کے بعد سلمان خورشید نے شکایت بھی کی کہ دونوں ملکوں کے درمیان فائر بندی کے معاہدے کی پھر سے خلاف ورزی کی گئی جو کہ نہیں ہونی چاہیے کیونکہ اس سے کشیدگی کا ماحول بنتا ہے۔

بھارتی وزیر خارجہ نے دہشتگردی کے حوالے سے کہا کہ پاکستان اور بھارت دونوں ممالک دہشتگردی سے بری طرح شکار ہیں لیکن پاکستان دہشتگردی کے ہاتھوں زیادہ بری طرح شکار ہے اور بھارت کو احساس ہے کہ پاکستان میں دہشتگردی کی لہر سے خون خرابے کی فضا بنی ہوئی ہے۔