کوچ ملکی ہو یا غیر ملکی ٹیم کیلئے دیانت دار اور فیئر ہونا چاہئے ،وقار یونس

منگل 28 جنوری 2014 13:47

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28 جنوری 2014ء) قومی ٹیم کے سابق کپتان وقار یونس نے کہا ہے کہ کوچ ملکی ہو یا غیر ملکی ٹیم کیلئے دیانت دار اور فیئر ہونا چاہئے ،شاہد آفریدی سے اختلافات سامنے آئے تھے ، کوچ کی حیثیت سے میری کار کر دگی کو براقرار نہیں دیا جاسکتا۔ایک انٹرویو میں وقار یونس نے کہاکہ میرے دور میں ٹیم نے نتائج دیئے تھے اور اسی دوران کپتان شاہد آفریدی سے اختلافات بھی سامنے آئے تاہم کوچ کی حیثیت سے میری کارکردگی کو برا قرار نہیں دیا جاسکتا۔

ڈیو واٹ مور پر دو سال تنقید ہوتی رہی ، آخری دو سیریز جیتنے سے ان کی واہ واہ ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے کھلاڑیوں کو ڈومیسٹک کرکٹ کا احترام کرنا ہوگا۔ کھلاڑیوں کو فارم کے حصول کے لئے ڈومیسٹک سیزن کا سہارہ لینا ہوگا۔

(جاری ہے)

محمد یوسف، عبدالرزاق یا کوئی بھی کھلاڑی ہو اس کی فارم اور فٹنس اہم ہوتی ہے۔ مصباح الحق اور شاہد آفریدی سمیت پاکستان ٹیم میں کئی کھلاڑیوں کی عمریں 35سال سے زیادہ ہیں تاہم جب تک یہ کھلاڑی فٹ ہے اور فارم میں ہے تو کسی کو اس پر اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔

وقار یونس نے کہا کہ محمد حفیظ نے حال ہی میں تین ون ڈے سنچریاں اسکور کیں مگر دو ٹیسٹ کے بعد وہ خراب تکنیک کی وجہ سے ٹیم سے باہر ہوگئے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ میں نے پاکستان کے ساتھ گذشتہ کوچنگ ذمہ داریوں سے کافی لطف اٹھایا اگرچہ اس وقت کچھ مسائل بھی ہوئے، ٹیم میرے لیے فیملی کی مانند ہے، شاہد آفریدی سے اختلافات تھے مگر وہ بھی بعد میں دور ہوگئے، مجموعی طور پر میرا پاکستان کی کوچنگ کا تجربہ کافی خوشگوار رہا تھا۔

متعلقہ عنوان :