بھارت ، انگلینڈ اور آسٹریلیا کرکٹ کو تباہ کر نے سے بازر ہیں ، سابق منتظمین کا انتباہ

پیر 27 جنوری 2014 14:05

میلبورن (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27جنوری 2014ء) سابق کرکٹرز اور کرکٹ کے وابستہ عہدیداروں نے بھارت ،آسٹریلیا اور انگلینڈ کو خبردار کیا ہے کہ وہ کرکٹ کو تباہ کر نے سے بازر ہیں ، آئی سی سی فوری طور پر فنانس کمیٹی کے ورکنگ گروپ کے تیار کردہ پوزیشن پیپر سے دستبردار ہوجائے ، کھیل کے تمام اسٹیک ہولڈرز لارڈ وولف کی کونسل میں گورننس بہتر بنانے کیلئے دی گئی تجاویز پر غورکریں اور عمل کیا جائے۔

میڈیارپورٹ کے مطابق رت، آسٹریلیا اور انگلینڈ کے انٹرنیشنل کرکٹ پر قبضے کا خطرناک منصوبہ تیار کے خلاف سابق صدر آئی سی سی احسان مانی اور انٹرنیشنل کونسل کے دو اہم سابق آفیشلز میلکولم اسپیڈ اور میلکولم گرے نے تحریک شروع کر دی ہے ذرائع کے مطابق تینوں عہدیداروں نے احتجاجی لیٹر آئی سی سی کے صدر کو لکھ دیا ہے تیرہ صفحات پر مشتمل خط پر ویسٹ انڈیز کے سابق کپتان کلائیو لائیڈ، پی سی بی کے سابق سربراہان شہریار خان اور لیفٹیننٹ جنرل(ر) توقیر ضیا اور بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے سابق صدر صابر حسین چوہدری کے بھی دستخط ہیں۔

(جاری ہے)

جنوبی افریقی کرکٹ بورڈ کے سابق منیجنگ ڈائریکٹر علی باقر نے احسان مانی کی جانب سے دئیے گئے دلائل کی تائید کردی ، ساتھ میں انھوں نے ایلن آئزک کو وہ وقت یاد دلایا جب انگلینڈ اور آسٹریلیا کے پاس ویٹو پاور ہوا کرتی تھی اور وہ خاص طور پر ایشین ممالک اورکیریبیئن کو اپنی نفرت کا نشانہ بنایا کرتے تھے۔ خط پر دستخط کرنے والے تمام سابق منتظمین نے مطالبہ کیا کہ آئی سی سی فوری طور پر فنانس کمیٹی کے ورکنگ گروپ کے تیار کردہ پوزیشن پیپر سے دستبردار ہوجائے اور کھیل کے تمام اسٹیک ہولڈرز لارڈ وولف کی کونسل میں گورننس بہتر بنانے کیلیے دی گئی تجاویز پر غورکریں اور اس پر عمل کیا جائے۔

میلکولم اسپیڈ نے بھی احسان مانی کے موقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ مجھے اس بات کی سمجھ نہیں آتی کہ بھارت کو آئی سی سی ایونٹس سے ہونی والی آمدنی سے زیادہ حصہ کیوں درکار ہے وہ کیوں اسکاٹ لینڈ، آئرلینڈ، یوگینڈا، کینیا اور دیگر 100 ایسوسی ایٹ و ایفیلیٹ ممالک کا حق کیوں مارنا چاہتا ہے جہاں پر ایک ایک ڈالر کی اہمیت یہ جبکہ بھارت خود اپنے ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل میڈیا حقوق سے کروڑوں اربوں ڈالر کمارہا ہے، بھارت میں کرکٹ کی مقبولیت سے پہلے ہی بھارتی بورڈ سب سے زیادہ فائدہ اٹھارہا اور اسے دنیا بھر میں سب سے امیر ترین بورڈ ہونے کا اعزاز حاصل ہے ،دیگر بورڈز کو اپنے ملک میں کرکٹ کو چلانے کیلئے اضافی فنڈز درکار ہوتے ہیں ماضی میں بی سی سی آئی کے سابق صدور کرکٹ کے مختلف ممالک میں فروغ کے حامی رہے ہیں جگموہن ڈالمیا نے بھارتی بورڈ اور پھر آئی سی سی کا صدر ہونے کی حیثیت سے ریونیو کو پوری کرکٹ برادری میں تقسیم کرنے میں اہم کردار ادا کیا، بی سی سی آئی کو اپنی موجودہ پوزیشن پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے۔

ادھر سابق کپتان رمیز راجا نے کہا کہ بھارت، انگلینڈ اور آسٹریلیا نے آئی سی سی پر قبضہ کرنے کیلئے جو پوزیشن پیپر بنایا ہے وہ ایک دن ہونا ہی تھا کیوں کہ کرکٹ کی عالمی تنظیم کا کردار کافی عرصے سے غیر فعال تھا، رمیز راجا نے کہا کہ اس تجویز کی حمایت کیلئے بھارت اور انگلینڈ نے پاکستان کو جو پیشکش کی ہیں، اسے قبول کرلینا چاہئے، جذباتی ہونے یا پاکستانیت دکھانے کی ضرورت نہیں، اگر اس کیلئے بے شرم بھی ہونا پڑے تو کوئی برائی نہیں۔

بھارتی بورڈ کے سابق نائب صدر للیت مودی نے پوزیشن پیپر کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ بات صرف پاکستان اور بھارت کی کرکٹ کی نہیں، کرکٹ کھیلنے والے دیگر ممالک کی بھی ہے، اگر تھری بگ نے آئی سی سی پر قبضہ جمالیا تو کرکٹ ختم ہوجائے گی۔ راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر نے کہا کہ وہ بھی اس تجویز کے حق میں نہیں مگر پاکستان کے پاس سوائے اس کی حمایت میں ووٹ دینے کے کوئی دوسرا آپشن موجود نہیں۔ سابق بھارتی کپتان بشن سنگھ بیدی نے بھی کہا کہ اس تجویز کو مسترد کرنے کے لیے غیرت کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔

متعلقہ عنوان :