لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب اور دنیابھر میں کشمیریوں نے بھارت کا یوم جمہوریہ یوم سیاہ کے طور پر منایا

اتوار 26 جنوری 2014 15:34

لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب اور دنیابھر میں کشمیریوں نے بھارت کا یوم ..

سرینگر /مظفر آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26جنوری 2014ء) لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب اور دنیابھر میں کشمیریوں نے اتوار کو بھارت کا یوم جمہوریہ یوم سیاہ کے طور پر منایا ، مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال کی گئی ، احتجاجی مظاہروں کے دوران پولیس ، سکیورٹی فورسز اورمظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے ، حریت رہنماؤں یاسین ملک ، شبیر احمد شاہ ، ظفر اکبر سمیت درجنوں رہنماؤں کو گھروں میں نظر بند کر دیا گیا ، موبائل فون اور انٹر نیٹ سروس کی بندش کے باعث عوام کو شدید مشکلات کاسامنا کر نا پڑا ۔

تفصیلات کے مطابق یوم سیاہ منانے کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس ، بزرگ کشمیری حریت رہنما سید علی گیلانی،جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک ،ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور دیگر آزادی پسند رہنماؤں اور تنظیموں نے دی تھی۔

(جاری ہے)

مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال کی گئی۔لوگوں کو بھارت مخالف مظاہروں سے روکنے لیے تمام بڑے شہروں اور قصبوں میں بڑی تعداد میں بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔

سرینگر میں بخشی سٹیڈیم جہاں یوم جمہوریہ کی سرکاری تقریب تھی کے اطرف میں بھارتی فوجیوں کی ایک بڑی تعداد تعینات کر دی گئی تھی سٹیڈیم کے ارد گرد واقع اونچی عمارتوں پر بھارتی فورسز کے ماہر نشانہ باز تعینات کیے گئے تھے۔ سرینگر شہر میں مختلف مقامات پر نصب کلوز سرکٹ ٹیلی وژن کیمروں کے ذریعے لوگوں کی نقل و حرکت چیک کی جا تی رہی۔ بھارتی فوجی اور پولیس اہلکارسرینگر کے مختلف علاقوں میں تلاشی کی کارروائیاں کر تے رہے۔

گزشتہ چند روز کے دوران بنائی گئی چیک پوسٹوں پرراہگیروں اور گاڑیوں کی خاص طور پر تلاشی لے جا تی رہی۔ قابض انتظامیہ نے مقبوضہ علاقے میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بھی بند کر دی تھی۔دریں اثناء قابض انتظامیہ نے محمد یاسین ملک، ظفر اکبر بٹ اور فردوس احمد شاہ سمیت متعدد آزادی پسند رہنماؤں کو گھروں میں جبکہ شبیر احمد شاہ، محمد یوسف نقاش، مشتاق الاسلام اور دیگر کو پولیس سٹیشنوں میں نظر بند کر دیا تاکہ انہیں احتجاجی مظاہروں کی قیادت سے روکا جاسکے۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق مقبوضہ وادی میں تمام دکانیں اور کاروباری مراکز بند اور سڑکوں پر ٹریفک معطل رہا۔ قابض انتظامیہ نے لوگوں کو بھارت مخالف مظاہروں سے روکنے لیے سرینگر سمیت تمام بڑے قصبوں میں ہزاروں کی تعداد میں بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار تعینات کیے سرینگر میں بخشی سٹیڈیم کو بھارتی فورسز نے گھیرے میں لے رکھا تھا اور راہگیروں اور گاڑیوں کی آمد ورفت قطعی طور پر بند کی گئی سٹیڈیم کے ارد گرد واقع اونچی عمارتوں پر بھارتی فورسز کے ماہر نشانہ باز تعینات کیے گئے سرینگر شہر میں مختلف مقامات پر نصب کلوز سرکٹ ٹیلی وژن کیمروں کے ذریعے لوگوں کی نقل و حرکت چیک کی گئی بھارتی فوج اور پولیس اہلکارسرینگر کے مختلف علاقوں میں تلاشی کی کارروائیاں کر رہے ہیں۔

گزشتہ چند روز کے دوران بنائی گئی چیک پوسٹوں پرراہگیروں اور گاڑیوں کی خاص طور پر تلاشی لے گئی

متعلقہ عنوان :