الیکشن ٹریبونل نے این اے 256سے ایم کیو ایم کے امیدوار کی کامیابی کے خلاف درخواست مسترد کردی

ہفتہ 25 جنوری 2014 21:04

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25 جنوری ۔2014ء) الیکشن ٹریبونل نے کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 256 سے متحدہ قومی موومنٹ کے کامیاب امیدوار اقبال محمد علی کی کامیابی کے خلاف تحریک انصاف کے رہنما زبیر خان کی درخواست مسترد کردی۔ الیکشن ٹریبونل میں تحریک انصاف کے رہنما زبیر خان نے درخواست دائر کی تھی کہ جس میں انہوں نے الزام عائد کیا تھا کہ این اے 256 میں دھاندلی کے ذریعہ ایم کیو ایم کے امیدوار اقبال محمد علی کامیاب ہوئے لہذا اس حلقہ سے اقبال محمد علی کی کامیابی کا نوٹی فیکشن معطل کیا جائے اور نادرا سے ووٹوں کی تصدیق کرائی جائے ۔

207 دن زیر سماعت رہنے والی اس درخواست میں ڈالے گئے 84ہزار ووٹوں کی نادرا سے تصدیق کرائی گئی تو انکشاف ہوا تھا کہ 77 ہزار ووٹوں کی تصدیق ہی نہیں ہوسکی 67 پولنگ اسٹیشنز میں 77933 ووٹ ہی غلط نکلے ،11343 ووٹ جعلی شناختی کارڈ پر کاسٹ کیے گئے، 791 ووٹوں کا اندراج کسی اور حلقہ میں تھا،2812 ووٹرز نے 5893 ووٹ ڈالے، 314 ووٹ فنگر پرنٹس کے بغیر ڈالے گئے۔

(جاری ہے)

وسیم انور نامی شخص نے پولنگ اسٹیشن نمبر 54 میں35 ووٹ کاسٹ کیے 68 پولنگ اسٹیشنوں میں 84748 ووٹوں میں سے صرف 6815 ووٹوں کی ہی تصدیق ہوسکی تھی۔

57642فنگر پرنٹس شناخت کے قابل ہی نہیں تھے۔ اس حلقہ سے ایم کیو ایم کے امیدواراقبال محمد علی 151788 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے جبکہ زبیر خان نے 69000 ووٹ حاصل کیے تھے۔ہفتہ کو اپنے مختصر فیصلے میں الیکشن ٹریبونل کے سربراہ جسٹس(ر) ظفر احمد شیروانی نے 207 دن کی سماعت کے بعد زبیر خان کی درخواست کو مسترد کردیا۔ جس کے متعلق ایم کیو ایم کے اقبال محمد علی کے وکیل اقبال قادری ایڈوکیٹ کا کہنا ہے کہ فیصلہ آئین و قانون کی فتح ہے۔جبکہ درخواست گزار زبیر خان کا کہنا تھاکہ وہ الیکشن ٹربونل کے اس فیصلے کے خلاف اعلیٰ عدالت سے رجوع کریں گے۔ این اے 256 کے 67 میں سے 23پولنگ اسٹیشن میں کاوٴنٹر فائلز پر ووٹرز کے شناختی کارڈ نمبر اور انگھوٹوں کے نشانات بھی موجود نہ تھے ۔