نواز شریف غیر فعال اداروں کی نجکاری کا وعدہ پورا کرے،امریکی اخبار

ہفتہ 25 جنوری 2014 12:14

نواز شریف غیر فعال اداروں کی نجکاری کا وعدہ پورا کرے،امریکی اخبار

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25جنوری 2014ء) امریکی اخبار”وال اسٹریٹ جرنل“ لکھتاہے کہ وزیر اعظم نواز شریف کے پاس موقع ہے کہ معیشت پر بوجھ اور غیر فعال ریاستی اداروں کی نجکاری کرنے کا دیرینہ وعدہ پورا کرے۔پاکستان دہشت گردی، بدامنی کے علاقے، بجلی کی قلت اور پولیو جیسے ان گنت مسائل کا شکار ہے۔

ریاستی ڈائنو سارز کی نج کاری ہی مسائل کا حل نہیں لیکن سالانہ پانچ سو ارب ہڑپ ہونے سے بچائے جاسکتے ہیں جو ان ناکام کاروباری اداروں کے لئے بجٹ ، سبسڈی اور بیل آوٴٹ کی صورت میں دیئے جاتے ہیں۔نواز شریف کو سرمایہ کار کا اعتماد بحال کرنا ہوگا کہ ان کی ملکیت کے حقوق کی حفاظت کی جائے گی ۔2013 میں دہشت گردی کی ہولناکیوں اور سست اقتصادی ترقی کے باوجود پاکستان کی اسٹاک انڈیکس میں 49 فیصد اضافہ ہوا۔

(جاری ہے)

نواز شریف نے نجکاری کاوعدہ پورا کیا تو اقتصادی لحاظ سے مزید اچھی خبر یں اس سال بھی آئیں گی۔اخبار لکھتا ہے کہ 2006میں سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری نے اسٹیل مل کی نج کاری روک دی تھی۔اپنی بحالی کے بعد وہ سب سڈی کے خاتمے یا کسی سرکاری ادارے کی نج کاری کے کسی بھی حکومتی اقدام میں رکاوٹ تھے۔ان کی ریٹائر منٹ کے بعد نج کاری میں اصلاحات لائی جا رہی ہیں۔

یہاں تک کہ کم طاقتور اور زیادہ کاروباری دوست عدالت کے باوجود ،نواز شریف کو منظم مزدور طبقے اور پاکستان کی دو بڑی حزب اختلاف کی جماعتوں کی طرف سے مزاحمت کا سامنا ہے۔بلاول بھٹو نواز شریف پر ساتھی صنعت کاروں کو نوازنے کا الزام دیتے ہیں ،ان کا کہنا ہے کہ ہم سو فی صد نجکاری کے خلاف ہیں۔ یہ نجکاری نہیں ہے ، ذاتی فائدے پہنچانے کی بات ہے۔

اس طرح کی مخالفت کو قابو کرنا ایک چیلنج ہے۔رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف سے 6.6ارب ڈالر قرض لینے کے ساتھ ستمبر میں نواز شریف کی حکومت نے آئندہ تین سال میں 30 سے زائد ریاستی اداروں کی نج کاری کا فیصلہ کیا جن میں توانائی ، ٹرانسپورٹ اور انفراسٹرکچر اداروں کی نجکاری کے ساتھ ساتھ پاکستان اسٹیٹ آئل ، پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز اور پاکستان اسٹیل ملز بھی شامل ہیں۔اس کے لئے انہوں نے محمد زبیر کی سربراہی میں 15رکنی کمیٹی تشکیل دی جنہوں نے پی آئی اے کی دسمبر سے جزوی نج کاری کے عمل کا آغا ز بھی کردیا ہے ستمبر میں گیلپ پاکستان کے ایک سروے میں ستر فی صد پاکستانی پی آئی اے کی نج کاری کے حق میں تھے۔

متعلقہ عنوان :