موجودہ حکومت عام آدمی کی نمائندہ اور مزدوروں کی اپنی حکومت ہے، وزیر اعلیٰ بلوچستان، صوبے کی معیشت کو بہتر بنانے ، اداروں کو مستحکم کر نے کی کوششوں میں مزدوروں کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ

جمعہ 24 جنوری 2014 20:05

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24 جنوری ۔2014ء) وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت عام آدمی کی نمائندہ اور مزدوروں کی اپنی حکومت ہے، مزدور طبقے کی تمام جائز شکایات دور کرنا اور انہیں زیادہ سے زیادہ سہولتیں فراہم کرنا چاہتی ہے، لیکن صوبے کی معیشت کو بہتر بنانے ، اداروں کو مستحکم کر نے کی کوششوں میں مزدوروں کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، ان خیالات کا اظہار وزیر اعلیٰ نے بلوچستان لیبر فیڈریشن اور پاکستان ورکرز فیڈریشن کے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہا، جس نے حسن بلوچ اور سلام لہڑی کی قیادت میں جمعہ کے روز وزیر اعلیٰ سے ملاقات کی، وفد نے وزیر اعلیٰ کو مزدوروں کو درپیش مسائل اور مشکلات سے آگاہ کیا، وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر کہا کہ موجودہ حکومت عام آدمی کی حکومت ہے، مزدور طبقے اور بلوچستان کے مفادات کو مد نظر رکھا جانا چاہیے، انہوں نے کہا کہ اس وقت بلوچستان میں ملازمین کی تعداد ڈھائی لاکھ ہے اور تقریباً 155ارب روپے تنخواہوں اور غیر ترقیاتی مدات میں خرچ ہوتے ہیں، انہوں نے صورتحال کو اس حوالے سے افسوسناک قرار دیا کہ بہت سے اور ادارے محکمے بلوچستان اور اس کے عوام کے لیے بلیک ہول بن گئے ہیں، جن میں واسا بھی شامل ہے، انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں اس وقت واسا کے 4لاکھ سے زائد غیر قانونی کنکشن موجود ہیں، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم نے کوئٹہ کے شہریوں کو پانی مہیا کرنے کا تہیہ کر رکھا ہے، اس سلسلے میں مزدوروں کو حکومت سے مکمل تعاون کرنا چاہیے، انہوں نے کہا کہ مزدوروں کو سرزمین کے تمام سودوزیاں میں شریک ہونا چاہیے، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم مزدوروں کو مراعات اور سہولیات دینا چاہتے ہیں، لیکن مزدوروں کو بھی نتائج دینا ہونگے، انہوں نے کہا کہ مزدور دشمن قوانین کو ختم کیا جائیگا، انہوں نے تربت میں اے جی آفس کے قیام کے مطالبے سے بھی اتفاق کیا، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت نے نجی شعبے کے مزدوروں کی اجرت بڑھا دی ہے، انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی معیشت کا دارومدار دو شعبوں زراعت اور ماہی گیری پر ہے، اگر ان شعبوں میں ملازمین اپنی ڈیوٹی نہیں دیں گے تو صوبے کی معیشت براہ راست متاثر ہوگی جو ناقابل برداشت ہے، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ کرپشن اور غیر حاضری کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں اور جو بھی اس بارے میں سفارش کرے گا اس سے تلخی پیدا ہوگی، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مزدوروں کا تعلق اسی سرزمین سے ہے اور صوبے کی ترقی اور اداروں کی تعمیر میں ان کی شرکت ضروری ہے، انہوں نے کہا کہ 21ویں صدی میں انسانی سرمائے کی قدروقیمت میں اضافہ ہوا ہے، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جو مزدور اپنی ڈیوٹی احسن طرقے سے انجام دیتے ہیں وہ ان کے نزدیک انتہائی قابل احترام ہیں، جبکہ گھر بیٹھے تنخواہ لینے والے اصل میں مزدوروں کا ہی استحصال کر رہے ہیں، وزیر اعلیٰ نے مزدوروں کے مسائل توجہ اور غور سے لینے اور جائز مطالبات و مشکلات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

متعلقہ عنوان :