حکیم اللہ کی ہلاکت کے بعد مذاکرات کی آڑ میں دہشتگردوں نے خود کو زیادہ منظم کرلیا، ہمیں مذاکرات کا انتظار نہیں کرنا چاہیے ، فاروق ستار

جمعہ 24 جنوری 2014 14:47

حکیم اللہ کی ہلاکت کے بعد مذاکرات کی آڑ میں دہشتگردوں نے خود کو زیادہ ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24جنوری 2014ء) متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ حکیم اللہ کی ہلاکت کے بعد مذاکرات کی آڑ میں دہشتگردوں نے خود کو زیادہ منظم کرلیا، ہمیں مذاکرات کا انتظار نہیں کرنا چاہیے ، فوج اور عام شہریوں کے خون کا سودا کرنے کے بجائے حکومت کو حتمی فیصلہ کرنا ہوگا، پارلیمنٹ میں موجود جماعتوں کو دہشت گردی سے متعلق ایک ایجنڈے پر متفق ہونا پڑیگا۔

ایک انٹرویو میں ایم کیو ایم کے رہنماء ڈاکٹر فاروق ستار نے کہاکہ الطاف حسین نے ہمیشہ کہا کہ انتہاء پسندی اور دہشت گردی قوم، ریاست اور قائد اعظم کے پاکستان کے استحکام و بقا کیلئے سب سے بڑا خطرہ اور چیلنج ہے۔انہوں نے کہاکہ حکیم اللہ کی ہلاکت کے بعد مذاکرات کی آڑ میں دہشت گردوں نے خود کو زیادہ منظم کرلیا، ہمیں مذاکرات کا انتظار نہیں کرنا چاہیے، فوج اور عام شہریوں کے خون کا سودا کرنے کے بجائے حکومت کو حتمی فیصلہ کرنا ہوگا، پارلیمنٹ میں موجود جماعتوں کو دہشت گردی سے متعلق ایک ایجنڈے پر متفق ہونا پڑے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اپنے اداروں کو دہشت گردی سے متعلق واضح پالیسی دینا اور قوم کو ان کی حمایت کرنی ہوگی، وفاق کو دہشت گردی کیخلاف لیڈنگ رول ادا کرنا چاہئے، صوبائی حکومتوں کو بھی حکمت عملی بنانا ہوگی۔انہوں نے کہاکہ بعض سیاستدان کہتے ہیں کہ دہشت گردی میں ملوث لوگ پاکستانی اور ہمارے بھائی ہیں مگر وہ گمراہ ہوچکے ہیں، میں تو انسانوں کے قتل عام اور گلے کاٹنے والوں کو پاکستانی کیا، انسان ہی نہیں سمجھتا، تمام سیاسی جماعتوں، ریاستی اداروں اور قوم کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ کیا ہم دہشت گردوں کی حکمرانی قبول کرکے ان کی غلامی اختیار کرلیں یا ان سے لڑیں اور ملک و قوم کو آزاد کرائیں۔

متعلقہ عنوان :