کوئٹہ ،خون کو منجمد کردینے والے منفی سات سینٹی گریڈ کے درجہ حرارت کے باوجود سانحہ مستونگ کے لواحقین کالاشوں کیساتھ دھرنا ،کوئٹہ ، پشاور ، کراچی اور لاہورسمیت ملک بھر کے بڑے شہروں میں دھرنے ،مختلف مقامات پر معمولات زندگی متاثر ،وفاقی حکومت کے ردعمل کاانتظار ہے ملوث افراد کے خلاف نتیجہ خیز آپریشن ہوگا تو ہی دھرناختم ہوگا ،منتظمین

جمعرات 23 جنوری 2014 14:00

کوئٹہ ،خون کو منجمد کردینے والے منفی سات سینٹی گریڈ کے درجہ حرارت کے ..

کوئٹہ/کراچی /لاہور /پشاور /اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23جنوری 2014ء) صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں رات بھر خون کو منجمد کردینے والے منفی سات سینٹی گریڈ کے درجہ حرارت کے باوجود دہشت گردی کی نذر ہونے والوں کے لواحقین اپنے عزیزوں کی لاشوں کے ساتھ دھرنا دئیے بیٹھے رہے ، صوبائی دارالحکومت کوئٹہ ، پشاور ، کراچی اور لاہورسمیت ملک بھر کے بڑے شہروں میں دھرنے جمعرات کو بھی جاری رہے ، مختلف مقامات پر دھرنوں کے باعث معمولات زندگی متاثر ہوگئے ، کراچی ائیر پورٹ کے قریب ٹرک نذر آتش کر دیا گیا ، اندرون و بیرون ملک جانے والی پروازوں کا شیڈول بھی بری طرح متاثر ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق سانحہ مستونگ کے خلاف کوئٹہ کے علمدار روڈ پر جاں بحق افراد کی میتوں کے ہمراہ جاری دھر نا جمعرات کو بھی جاری رہا سانحہ مستونگ میں جاں بحق ہونے والے 28افراد کی میتیں رکھ کر ان لواحقین اور ہزارہ برادی کے افراد سخت سردی میں کھلے آسمان تلے بیٹھے رہے۔

(جاری ہے)

بلوچستان شیعہ کانفرنس کے قائم مقام صدر سید مسرت حسین نے کہا کہ سانحہ مستونگ پر وفاقی حکومت کے ردعمل کاانتظار ہے، ان کا کہنا تھا کہ واقعے میں ملوث افراد کے خلاف نتیجہ خیز آپریشن ہوگا تو ہی دھرناختم ہوگا۔

ادھر کراچی میں نمائش چورنگی پر مرکزی دھرنے میں لوگوں کی بڑی تعداد موجود رہی اس کے علاوہ انچولی، فائیو اسٹار چورنگی، ناتھا خان، عباس ٹاون، گلبہار چورنگی سمیت دیگر دس سے زائد مقامات پر مظاہرین دھرنا دئیے گئے مختلف شاہراہوں پر ٹائروں کو آگ لگا کر اور رکاوٹیں کھڑی کی گئی ہیں جس کے باعث ٹریفک بھی متاثر ہوئی اور لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرناادھر ائیرپورٹ کے قریب نامعلوم افراد نے ٹرک کو آگ لگادی۔

گزشتہ شب مختلف علاقوں میں ہونے والی فائرنگ سے بھی لوگوں میں خوف کی فضا قائم رہی۔ محکمہ تعلیم سندھ کی جانب سے کراچی میں تعلیمی اداروں میں تعطیل کا اعلان نہیں کیا پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن کے اعلان کے بعد تمام نجی اسکول بند رہے ذرائع کے مطابق متاثرہ علاقوں میں صبح کے اوقات میں کھلنے والے کاروبار بھی بند نظر آئے جبکہ بیشتر پیٹرول پمپ اور سی این جی اسٹیشن بھی بند ہیں۔

دوسری جانب کراچی سے اندرون ملک اور بیرون ملک جانے والی پروازوں کا شیڈول بھی بری طرح متاثر ہوا ہے۔ مظاہروں کی وجہ سے کراچی سے لاہور، ملتان اور تربت جانے والی پروازیں مسافروں کے ایئرپورٹ نہ پہنچنے کے باعث روک لی گئیں ادھر راولپنڈی میں بھی مجلس وحدت المسلمین کی جانب سے فیض آباد پر دھرنے کے باعث اسلام آباد کے داخلی راستوں پر شدید ٹریفک جام رہاجبکہ مری روڈ پر بھی گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں ہیں مظاہرین نے کہا کہ حکومت نے زائرین کی سیکیورٹی کے حوالے سے کوئی موثر حکمت عملی واضح نہ کی تو پھرمستقبل کے لائحہ عمل کا فیصلہ کیا جائے گا احتجاجی دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں مجلس وحدت المسلمین کے مرکزی رہنما علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا بلوچستان میں بعض مدرسوں اور مسجدوں کی شکل میں دہشتگردی کے ٹھکانے موجود ہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ بلوچستان میں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ طالبان نے آج تک کسی امریکی کو نہیں مارا، بے گناہوں کو قتل کرنے والے مسلمان کیسے ہوسکتے ہیں؟ ان کا کہنا تھا کہ انہیں کوئی طاقت دھرنوں سے نہیں روک سکتی اور موسمی تغیرات ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔ادھر لاہور میں بھی گورنر ہاوٴس کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات پیش آئیں مظاہرین کا کہنا ہے کہ مطالبات کی منظوری تک یہ دھرنا جاری رہے گا۔

دھرنے میں شامل سینکڑوں مظاہرین میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ ان کامطالبہ ہے کہ مستونگ میں زائرین کی بس پر حملے کے ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے مطالبہ کیا کہ مستونگ میں دہشت گردوں کے خلاف فوجی آپریشن کیا جائے۔