حکومت دہشت گر دی پر قابو پانے کیلئے تما م سیا سی جما عتوں کی مشاورت سے متفقہ لا ئحہ عمل طے کرے گی،گورنرپنجاب،کسی کو حکو متی رٹ کو چیلنج کر نے کی اجا زت نہیں دی جائیگی، 27ممالک کی تجا رتی منڈ یو ں تک رسائی اہم کا میا بی ہے، معیاری پر اڈکٹ تیار کر نے کی ضرورت ہے،چین کی جا نب سے پا کستان کی کاٹن انڈ سری میں دو بلین ڈا لر کی سر ما یہ کاری سے مقامی صنعت کو فروغ اوربیروزگاری کے خا تمہ میں مدد ملے گی، 27مارچ کو اسلا م آ با د میں انٹر نیشنل تجا رتی کا نفر نس منعقد ہو گی ،چوہدری محمد سرورکاراولپنڈی چیمبرکادورہ

بدھ 22 جنوری 2014 21:16

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22 جنوری ۔2014ء) گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہاہے کہ حکومت دہشت گر دی کے واقعات پر قابو پانے کیلئے تما م سیا سی جما عتوں کی مشاورت سے متفقہ لا ئحہ عمل طے کرے گی واضح کرتے ہیں کہ دہشت گر دی کی بدولت حکو متی رٹ کو چیلنج کر نے کی اجا زت نہیں دی جا سکتی، پاکستان میں تو انا ئی بحران کے با وجو د جی ایس پی پلس کے ذ ر یعے 27ممالک کی تجا رتی منڈ یو ں تک رسائی اہم کا میا بی ہے ہمیں معیاری پر اڈکٹ تیار کر نے کی ضرورت ہے بیرون ملک پا کستانی تیار شدہ گا ر منٹس کی ما نگ ہے،چین کی جا نب سے پا کستان کی کاٹن انڈ سری میں دو بلین ڈا لر کی سر ما یہ کاری سے مقامی صنعت کو فروغ اوربیروزگاری کے خا تمہ میں مدد ملے گی، 27مارچ کو اسلا م آ با د میں انٹر نیشنل تجا رتی کا نفر نس منعقد ہو گی ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انھو ں نے راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے گزشتہ روزدورے کے مو قع پر کیا اس مو قع پر راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ڈاکٹر شمائل داؤد آرائیں اور دیگر بھی مو جو د تھے گو ر نر پنجاب نے کہا کہ راولپنڈ ی میں میٹرو بس کا منصو بہ صرف 11ماہ کی مد ت میں مکمل کیا جا ئے گا جس راولپنڈ ی کے شہر یوں کو بہتر ین سفر ی سہو لت فرا ہم ہو سکے گی انھو ں نے کہا کہ دنیا نے پا کستان میں تعلیم ، صحت ،پینے کے صا ف پا نی کے لئے جو رقم فرا ہم کی اگر وہ کر پشن کی نذ ر نہ ہو تی توصو ر تحا ل مختلف ہو تی ، ہما رے یہا ں لو گو ں کو پینے کا صاف پا نی تک میسر نہیں ، فلٹر یشن پلا نٹ ہیں مگر چیک اینڈ بیلنس نہیں، پا کستان میں 80فیصد بیما ر یاں گند ے پا نی کے استعما ل کی وجہ سے پھیل ر ہی ہیں ہمیں یو ر پی ٹیکنا لو جی سے استفا دہ کر نا ہو گا ،انہوں نے راولپنڈی کیلئے انڈسٹریل اسٹیٹ کے قیام کے سلسلے میں اپنے بھر پور تعاون کا یقین دلایا ،قبل ازیں راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ڈاکٹر شمائل داؤد آرائیں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ راولپنڈی چیمبر اور شہر کی تمام کاروباری برادری جی ایس پی پلس اسٹیٹس کے حصول کے لئے گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کر تی ہے کہ انہوں نے ذاتی کوششوں سے ملک کے لئے ایک عظیم خدمت سر انجام دی ہے ،انہوں نے کہا کہ گورنر پنجاب نے راولپنڈی شہر کے لئے پبلک ٹرانسپورٹ کے چیمبر کے دیرینہ مطالبے کی نہ صرف حمایت کی بلکہ اپنا کردار بھی ادا کیا اور گورنر صاحب کی کاوشوں سے ہے راولپنڈی کے لئے میٹرو بس سروس کے منصوبے کی منظوری دی جا چکی ہے،صدر آر سی سی آئی نے کہا کہ راولپنڈی تیزی سے انڈسٹریل شہر میں تبدیل ہو رہا ہے اور جغرافیائی طور پر بھی اس خطے کی اہمیت مسلمہ ہے ،چین، افغانستان ، وسطی ایشیائی ریاستوں اور کشمیر کے ساتھ تجارت کے لئے راہداری کے طور پر استعمال ہو رہا ہے ،خطے کی بڑی صنعتوں میں فارما سوٹیکل، ماربل، پولٹری ،فلور ملز،اور سی این جی انڈسٹری شامل ہے،راولپنڈی کی اہمیت اور چیمبر کے مطالبے کے پیش نظروزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے چیمبر کے پچیسویں اچیومنٹ ایوارڈز کی تقریب میں شہر کے لئے قائد اعظم انڈسٹریل اسٹیٹ کا اعلان کیا آپ سے اپیل کرتے ہیں کہ اس میگا پراجیکٹ کی جلد سے جلد شروعات میں اپنا کردار ادا کریں ،انہوں نے کہا کہ راولپنڈی چیمبر نے اپنے ذرائع سے 1992میں روات انڈسٹریل اسٹیٹ قائم کی جو ملک کی تاریخ میں کسی بھی چیمبر کی طرف سے شروع کی گئی پہلی انڈسٹریل اسٹیٹ ہے ،لیکن حکومتی عدم توجہ اور بنیادی سہولتوں کے فقدان نے اس اسٹیٹ کے لئے مسائل پید ا کر رکھے ہیں،آپ سے درخواست ہے کہ اس ضمن میں بھی چیمبر کے موقف کو متعلقہ حکام تک پہنچانے میں ہمارا ساتھ دیں۔

ڈاکٹر شمائل داؤد نے کہا کہ ملک اس وقت مشکل حالات سے دوچار ہے،امن و امان کی خراب صورتحال ،توانائی بحران اور پالیسیوں میں ابہام اور اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کو ترجیح نہ دینے سے اقتصادی ترقی کی رفتار بہت سست ہے ،بجلی ، گیس اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے نے جہاں پیداواری لاگت میں اضافہ کیا ہے وہاں پیداواری صلاحیت بھی کم ہوئی ہے ،کاروباری برادری اس مشکل وقت میں حکومت کے ساتھ ہے لیکن حکومت کو بھی تذبذب کی کیفیت سے نکل کر عملی طور پر اقدام اُٹھانے ہونگے تا کہ ایک روشن ، محفوظ اور اقتصادی طور پر مضبوط پاکستان کی بنیاد رکھی جا سکے۔

متعلقہ عنوان :