طالبان کا علاج مذاکرات نہیں آپریشن ہے، رحمان ملک، دہشت گرد پاکستان کو ناکام ریاست بنانا چاہتے ہیں، طالبان کے خلاف آپریشن کے بغیرامن بحال نہیں ہوگا،نجی ٹی وی سے بات چیت

بدھ 22 جنوری 2014 21:05

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22 جنوری ۔2014ء) سابق وفاقی وزیرداخلہ سینیٹرعبدالرحمن ملک نے کہا ہے کہ طالبان کا علاج مذاکرات نہیں آپریشن ہے،جنہیں مذاکرات کی دعوت دی جارہی ہے ان کا ٹریک ریکارڈ بدنیتی پرمبنی ہے۔ کراچی میں نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ دہشت گرد پاکستان کو ناکام ریاست بنانا چاہتے ہیں، طالبان کے خلاف آپریشن کے بغیرامن بحال نہیں ہوگا۔

(جاری ہے)

سابق وفاقی وزیرداخلہ نے کہاکہ خطے میں پراکسی وارہورہی ہے اوراسکا سب سے بڑا نشانہ پاکستان ہے۔ رحمن ملک نے کہاکہ دہشت گردوں کی سزاؤں پرعملدرآمد نہ ہونے کی ذمہ دارسیاسی قیادت نہیں، ملکی قوانین کومضبوط بنانا ہوگا۔ رحمن ملک کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کے دورمیں شروع ہونے والا آپریشن جاری رہنا چاہیے تھا،تعطل کی وجہ سے طالبان کو منظم ہونے کا موقع ملا، دہشت گردی نہ روکی گئی تو ملک کھوکھلا ہوجائے گا۔