سیکیورٹی فورسز پر حملہ کرنے والوں کو ناراض بلوچ کہنا درست نہیں ، آئی جی ایف سی ، بلوچستان میں آپریشن کیلئے اسلام آباد سے اجازت لینا پڑتی ہے ، قائمہ کمیٹی کو بریفنگ ،2007 سے اب تک ایف سی کے 360 جوان شہید ہو چکے ہیں، میجر جنرل اعجاز شاہد

بدھ 22 جنوری 2014 20:31

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22 جنوری ۔2014ء) آئی جی ایف سی میجر جنرل اعجاز شاہد نے کہا ہے کہ سیکیورٹی فورسز پر حملہ کرنے والوں کو ناراض بلوچ کہنا درست نہیں، بلوچستان میں آپریشن کیلئے اسلام آباد سے اجازت لینا پڑتی ہے۔ بدھ کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں آئی جی ایف سی میجر جنرل اعجاز شاہد نے بتایا کہ سیکیورٹی فورسز پر مسلح افراد روزانہ فائرنگ کرتے ہیں، آپریشن کیلئے اسلام آباد سے اجازت لینا پڑتی ہے، ہم نے سکولوں میں پاکستانی پرچم لہرادیئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ 2013میں 30 ٹن دھماکہ خیز مواد برآمد کیا گیا، 2012 کی نسبت 2013 میں اغواء برائے تاوان کی وارداتیں کم ہوئیں۔ آئی جی ایف سی میجر جنرل اعجاز شاہد نے کہاکہ 2007 سے اب تک ایف سی کے 360 جوان شہید ہو چکے ہیں، سال 2012 کی نسبت بلوچستان میں 2013 میں اغواء برائے تاوان کی وارداتوں میں کمی ہوئی، بلوچستان میں پہلے اسکولوں پر کالعدم تنظیموں کے جھنڈے لہراتے تھے، اب ایسا نہیں، اب وہاں پاکستان کے جھنڈے لہرا دئیے ہیں، دہشت گردی کی کارروائیوں سے پولیس کے حوصلے پست ہوئے، ایف سی نے بلوچستان میں جتنی قربانیاں دیں، انہیں سراہا نہیں جا رہا۔

(جاری ہے)

آئی جی ایف سی نے کہاکہ انہیں 28 ارب روپے درکار تھے، صرف 15 ارب دئیے گئے، ان کے بجٹ پر کٹ لگا دیا گیا، شہداء کے بل بھی ادا نہیں کیے گئے۔انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز کے ساتھ لڑنے والے عناصر کو ناراض نہیں، شرپسند کہنا چاہیے ۔