سندھ ہائی کورٹ نے محکمہ داخلہ اور دیگر اداروں کو سیلولر کمپنیوں کی فرنچائز کے خلاف کارروائی کرنے سے روک دیا

بدھ 22 جنوری 2014 15:20

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22جنوری 2014ء) سندھ ہائی کورٹ نے محکمہ داخلہ اور دیگر اداروں کو سیلولر کمپنیوں کی فرنچائز کے خلاف کارروائی کرنے سے روک دیا ۔درخواست گزار شفقت حسین نیازی اور دیگر فرنچائز ریٹیلرز کی درخواست پر سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس غلام سرورکورائی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ۔

(جاری ہے)

درخواست گزار شفقت حسین نیازی اور دیگر نے موقف اختیار کیا ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے اپنے احکامات میں پی ٹی اے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مشترکہ ٹاسک فورس تیار کرکے غیر قانونی سمز ختم کرنے کا حکم دیا تھا ۔

اب تک کوئی ٹاسک فورس نہیں بنائی گئی ہے اور نہ ہی غیر قانونی سموں کی بندش کے حوالے سے کوئی خاطر خواہ اقدامات کیے گئے ہیں جبکہ پولیس نے من مانے اقدامات کرنے اور فرنچائز ریٹیلروں کو گرفتار کرنا شروع کردیا ہے ۔سموں کو ریٹیلر نہیں بلکہ پی ٹی اے ایکٹو کرتا ہے ۔غیر قانونی استعمال کی ذمہ داری بھی پی ٹی اے پر عائد ہوتی ہے ۔عدالت نے سیلولر کمپنیوں کے ریٹیلرز کے خلاف اقدامات کو روکتے ہوئے درخواست پر کمشنر کراچی ،محکمہ داخلہ ،سی آئی ڈی پولیس اور دیگر سے 20فروری تک جواب طلب کرلیا ۔

متعلقہ عنوان :