دہلی پولیس کا کیجروال کے دھرنے پر لاٹھی چارج،17زخمی،مظاہرین منتشر،وزیراعلی اپنے دفترپہنچ گئے،دہلی پولیس بکی ہوئی ہے،شہرمیں جرائم ہورہے ہیں،کیجروال

منگل 21 جنوری 2014 18:57

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21 جنوری ۔2014ء) نئی دہلی پولیس نے وزیراعلی اروند کیجروال کی قیادت میں جاری دھرنے پر دھاوا بول دیا،لاٹھی چارج میں سترہ مظاہرین زخمی ہوگئے ،پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرکے سڑک کو عام ٹریفک کیلئے کھول دیا۔بھارتی ٹی وی کے مطابق منگل کو نئی دہلی پولیس نے وزیراعلی اروند کیجروال کی قیادت میں جاری دھرنے کو منتشر کرنے کیلئے ان پر لاٹھی چارج کیا جس کے نتیجے میں سترہ افراد زخمی ہوگئے ،بھارتی میڈیا کے مطابق ہر سال 26جنوری کو یوم جمہوریہ پریڈ کا اہتمام دھرنے کی جگہ سے کچھ فاصلے پر کیا جاتا ہے جس میں اعلی حکومتی شخصیات شرکت کرتی ہیں ،دھرنے کی وجہ سے جگہ غیر محفوظ ہوگئی تھی اورشرپسندوں کے سرکاری عمارتوں میں گھس کر حملے کرنے کی انٹیلی جنس اطلاعات موصول ہوئی تھیں اس بناء پر وزیرداخلہ سشیل کمارشندے نے مظاہرین کو منتشر کرنے کاحکم دیا،بھارتی میڈیا کے مطابق نئی دہلی پولیس وزیراعلی اروند کیجروال کے کنٹرول میں نہیں ہے اس لیے پولیس نے بے رحمانہ طورپر لاٹھی چارج کیا ماس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے نئی دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہاکہ وفاقی وزیر داخلہ کس طرح سکون کی نیند سو سکتے ہیں ،شہر میں جرائم کی بھرمار ہے۔

(جاری ہے)

خواتین خود کو غیر محفوظ تصور کرتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم دفتر کے اندر سے بھی کام کریں گے، سڑکوں پر بھی اتریں گے۔ 22 دنوں میں ہم نے جتنے کام کیے ہیں وہ بھارت کی تاریخ میں پہلے کبھی نہیں ہوا۔پولیس ظلم کرتی رہے گی اور وزیر اعلی اپنے دفتر میں بیٹھا رہے گا، میں یہ نہیں ہونے دوں گا۔ان کا کہنا تھا کہ نئی ہلی میں پولیس نے داداگیری پھیلا رکھی ہے،کئی پولیس والے بہت ایماندار ہیں، لیکن وہ کہتے ہیں اوپر والے پیسے مانگتے ہیں،اس سے پہلے ان کا کہنا تھا کہ نئی دہلی کے لوگ چھٹی لے لیں، پولیس والے بھی وردی اتار دیں، اگر پولیس کمشنر تنگ کرے گا تو میں دیکھ لوں گا۔

متعلقہ عنوان :