قائمہ کمیٹی مواصلات کی کوئٹہ ،قلات ، چمن کو تعمیر کرنیوالے سابق ٹھیکیداروں کے واجپات کی ادائیگی دس روز میں کرنے کی ہدایت، دریائے سند ھ کے کنارے اسلام آباد پشاور موٹروے سروس روڈ پر غیر قانونی تجاوزات کے خاتمے اور تعمیرات کو روکنے کیلئے سرکاری قوانین پر سختی سے عمل کر کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے،اے ڈبلیو ٹی ممتاز سیٹی ، ٹاپ سیٹی کو جاری کر دہ غیر قانونی این او سی کے بارے میں سیکریٹر ی مواصلات کی سربراہی میں محکمانہ کمیٹی قائم کی جائے اور دس دنوں کے اندر رپورٹ کمیٹی کو پیش کی جائے ،چیئر مین سینیٹر داؤد خان اچکزئی ، ٹھیکیداروں کے واجپات کی عدم ادائیگی کی وجہ سے کام میں رکاوٹ ہے ، ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل ایف ڈبلیو او

پیر 20 جنوری 2014 20:09

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20 جنوری ۔2014ء) قائمہ کمیٹی مواصلات کے چیئر مین سینیٹر داوٴود خان اچکزئی نے کوئٹہ ،قلات ، چمن کو تعمیر کرنے والے سابق ٹھیکیداروں کے واجپات کی ادائیگی دس روز میں کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے 2005میں این او سی جاری کرنے والے چیئر مین این ایچ اے اور ممبران کو بھی طلب کر لیا جبکہ چیئر مین سینیٹر داؤد خان اچکزئی نے کہا ہے کہ دریائے سند ھ کے کنارے اسلام آباد پشاور موٹروے سروس روڈ پر غیر قانونی تجاوزات کے خاتمے اور تعمیرات کو روکنے کیلئے سرکاری قوانین پر سختی سے عمل کر کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے ۔

اے ڈبلیو ٹی ممتاز سیٹی ، ٹاپ سیٹی کو جاری کر دہ غیر قانونی این او سی کے بارے میں سیکریٹر ی مواصلات کی سربراہی میں محکمانہ کمیٹی قائم کی جائے اور دس دنوں کے اندر رپورٹ کمیٹی کو پیش کی جائے ۔

(جاری ہے)

پیر کو قائمہ کمیٹی کااجلاس چیئر مین سینیٹر داوٴود خان اچکزئی کی زیر صدارت ہوا ۔اس موقع پر قائمہ کمیٹی نے 2005میں این او سی جاری کرنے والے چیئر مین این ایچ اے اور ممبران کو بھی طلب کر لیا اور اسلام آباد پشاور موٹر وے کے لنگ روڈ سے لوہے کے گیٹ ہٹا کر دیوار تعمیر کرنے کی ہدایت کی اور کوئٹہ چمن روڈ کی تعمیر شروع کرنے والی کمپنی کے 50کروڑ روپے کے کلیم اور کمپنی سے کام لینے والے ٹھیکیداروں کے واجبات کی ادائیگی کا بھی حکم دیا۔

سیکریٹری مواصلات نے آگاہ کیا کہ کوئٹہ کلات ، چمن روڈ کیلئے یو ایس ایڈ نے 90ملین امدادکے ایم او یو پر این ایچ اے نے دستخط کر دئیے اور یو ایس ایڈ نے ایف ڈبلیو او سے سٹرک کی تعمیر کی شر ط عائد کی ہے ۔ایف ڈبلیو او سے نظرثانی شدہ پی سی ون کی مالیت میں سے پانچ سو تیس ملین کی چھوٹ حاصل کی گئی ہے ۔ایکنک سے منظورے کے بعد کام کا آغاز ہو جائیگا۔

ضلعی انتظامیہ کو چھوٹے ٹھیکیدارون کے واجبات کی ادائیگی کے لئے ہدایت کر دی گئی ہے ۔ ڈپٹی ڈائیریکٹر جنرل ایف ڈبلیو او نے بتایا کہ ٹھیکیداروں کے واجپات کی عدم ادائیگی کی وجہ سے کام میں رکاوٹ ہے این ایچ اے کے جنرل منیجر نے بتایا کہ دریائے سندھ کے اسلام آبا د پشاور موٹر وے کے لنک روڈ کے ساتھ معاہدے کے مطابق 218کینال زمین سے زائد ٹھیکیدار نے سترہ کینال سرکاری زمین پر پتھر اور ریت ڈال کر قبضہ کر لیا ہے ۔

ڈی پی او اٹک کو ٹھیکیدار کے خلاف ایف آئی آر درج کر نے کیلئے لکھ دیا گیا ہے ۔ سینیٹر زاہد خان نے کہا کہ تجاوزات اور غیر قانونی تعمیرات کا ذمہ دار این ایچ اے اسلام آباد پشاور موٹر وے کیساتھ سوسائیٹیوں کے بھر مار ہے اور قانون پر عمل در آمد کی سخت ضرورت ہے ۔ سینیٹر نثار خان نے کہا کہ سوسائیٹیوں کو ناجائز این او سی جاری کرنے والے اور تجاوزات کو نا روکنے والے افسران کے خلاف کاروائی کی جائے ۔ سینیٹر روزی خان اور سینیٹر ہمایون مندوخیل نے تجویز کیا کہ معاملہ کی سنگینی کے پیش نظر سرکاری کمیٹی قائم کی جائے ۔ کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں گوادر ، کاشگر ، تجارتی راہداری کے ڈیزائن میں تبدیلی پر غور ہو گا۔