مذہب ،قبائیلیت اور قومیت کے نام پر قتل وغارت کرنے والوں سے امن کی بھیک مانگتا ہوں‘ وزیر اعلیٰ بلوچستان،سکیورٹی اور امن کے لئے خرچ ہونیوالے اربوں روپے عوامی فلاح پر خرچ ہو تو ترقیاتی انقلاب برپا ہو جائے‘ عبد المالک بلوچ

اتوار 19 جنوری 2014 18:23

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19 جنوری ۔2014ء) وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ مذہب ،قبائیلیت اور قومیت کے نام پر قتل وغارت کرنے والوں سے امن کی بھیک مانگتا ہوں، اس وقت دہشتگردی نے ہمیں اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے، حکومت اربوں روپے سکیورٹی اور امن کے لئے خرچ کرتی ہے یہ رقم عوامی فلاح پر خرچ کی جائے توترقیاتی انقلاب برپا ہو جائے ۔

(جاری ہے)

کوئٹہ میں سیرت النبی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ کبھی یوینورسٹی کی معصوم بچیوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے تو کبھی بے گناہ تاجروں کو ٹارگٹ کیا جاتا ہے۔ میں مذہب قبائلیت اور قومیت کے نام پر قتل غارت گری کرنے والوں سے امن کی بھیک مانگتا ہوں ۔تمام مسالک کے علمائے کرام ،اتحاد المسلمین کے فروغ کے لئے اپنا کردار ادا کریں کیونکہ حکومت کا اس وقت بڑا ایجنڈا امن کا قیام ہے اور اگر یہ مکمل ہو گیا تو سمجھیں گے کہ ہم کامیاب ہو گئے۔ ڈاکٹر عبدالمالک نے کہا کہ حکومت ہر سال اربوں روپے سکیورٹی اور امن کے قیام پر خرچ دیتی ہے اور اگر یہی رقم عوامی فلاح پر خرچ کی جائے تو ملک میں ترقیاتی انقلاب برپا ہو جائے اور ہمیں کسی کے سامنے ہاتھ نہ پھیلانا پڑیں۔

متعلقہ عنوان :