کوچ پاکستانی ہو یا غیر ملکی اس میں کوئی حرج نہیں ،ذمہ دار ہونا چاہیے ‘ شاہد آفریدی ،سلیکشن کمیٹی کو تیس سے پینتیس با صلاحیت کھلاڑیوں کی فہرست ہر وقت تیار رکھنی چاہیے ‘ آل راؤنڈر کی گفتگو

اتوار 19 جنوری 2014 15:28

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19 جنوری ۔2014ء) آل راؤنڈر شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ کوچ پاکستانی ہو یا غیر ملکی اس میں کوئی حرج نہیں لیکن اسے ذمہ دار ہونا چاہیے ، غیر ملکی کوچ اچھا ہو تو تقرری میں کوئی حرج نہیں لیکن ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ جو پرفارم نہ کرنے والوں کو سلام کا جواب بھی نہ دے،پاکستان کی اے ٹیم دوبارہ بنائی جائے، سلیکشن کمیٹی کو تیس سے پینتیس با صلاحیت کھلاڑیوں کی فہرست ہر وقت تیار رکھنی چاہیے ۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا کہ قومی ٹیم کا کوچ ایسا ہونا چاہیے جسکی کوئی لابنگ نہ ہو اور وہ کھلاڑیوں کو اعتماد دے سکے ۔ کوچ پاکستانی ہو یا غیر ملکی اسے ذمہ دار ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ نئے ٹیلنٹ کو ایک روزہ اور ٹی ٹونٹی میں جگہ ملنی چاہیے ۔

(جاری ہے)

سلیکشن کمیٹی کو تیس سے پینتیس با صلاحیت کھلاڑیوں کو متبادل کے طور پر تیار رکھنا چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ اے ٹیم دوبارہ بنائی جانی چاہئیں تاکہ وہاں سے سیکھ کر لڑکے اوپر آ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ کرکٹ کے فروغ کے لئے ڈومیسٹک کرکٹر کا ڈھانچہ مضبوط بنانا ہوگا لیکن اسکے سٹرکچر میں بار بار تبدیلی نقصان دہ ثابت ہو گی ۔ انہوں نے ایشیاء کپ کے بنگلہ دیش میں انعقاد کے حوالے سے کہا کہ اس حوالے سے بورڈ نے فیصلہ کرنا ہے ۔ اگر ایشیاء کپ بنگلہ دیش میں ہوتا ہے تو پھر کھلاڑیوں کو بنگلہ دیش میں ہونے والی پریمیر لیگ میں کھیلنے کی اجازت بھی ملنی چاہیے ۔ شاہد آفریدی نے کہا کہ پنجاب کے دیہی علاقوں میں کلینک کھولنا چاہتا ہوں ۔

متعلقہ عنوان :