لاہور، گھریلو ملازمہ پر مبینہ تشدد کے الزام میں گرفتار پروفیسر سلمان کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا گیا،بچی سے زیادتی نہیں کی گئی ،تشدد ثابت ہو گیا ہے،ملزم کے خلاف سخت کارروائی کی جائیگی‘ مشیر وزیر اعلیٰ صحت۔ تفصیلی خبر

اتوار 19 جنوری 2014 14:20

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19 جنوری ۔2014ء) گھریلو ملازمہ پر مبینہ تشدد کے الزام میں گرفتار پروفیسر سلمان کو تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا جبکہ وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے صحت ڈاکٹر خواجہ سلمان رفیق کے مطابق بچی سے زیادتی نہیں کی گئی البتہ تشدد ثابت ہو گیا ہے ۔ تھانہ ڈیفنس اے پولیس نے چودہ سالہ گھریلو ملازمہ فضا بتول پر مبینہ تشدد کے الزام میں گرفتار پروفیسر سلمان کو کینٹ کچہری میں جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کر کے تین روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جسے منظور کرلیا گیا ۔

جبکہ بتایا گیا ہے کہ پولیس نے پروفیسر سلمان کے بیٹے کوبھی حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی ہے جبکہ اہل محلہ سے بھی شواہد اکٹھے کئے گئے ہیں جنہوں نے تصدیق کی ہے کہ بچی کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا تھا۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں فضا بتول سروسز ہسپتال کے آئی سی یو وارڈ میں زیر علاج ہے اوراسکی میڈیکل رپورٹ بھی جاری کر دی گئی ہے۔ وزیر کے مشیر برائے صحت خواجہ سلمان رفیق اور رکن اسمبلی صباء صادق نے سروسز ہسپتال میں زیر علاج بچی کی عیادت کی ۔

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انکا کہنا تھاکہ بچی کو ہسپتال میں ہر طرح کے علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔ واقعے میں ملوث ملزم کو حراست میں لے لیا ہے اور تفتیش جاری ہے ۔پنجاب حکومت متاثرہ بچی کے ساتھ ہے اور ملزم کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے گی۔ خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ بچی سے زیادتی ثابت نہیں ہوئی البتہ تشدد ثابت ہو گیا ہے ۔ ایس پی کینٹ عمر حیات چیمہ کے مطابق پروفیسر سلمان نے کہا ہے کہ بچی کو باہر جانے سے منع کرتے تھے اور اسے ایک دو بار تشدد کا نشانہ بنایا تاہم بچی پر تشدد سے ایسا لگتا ہے کہ یہ سلسلہ کافی ماہ سے جاری ہے ۔

متعلقہ عنوان :