طالبان کے ساتھ مذاکرات پر حکومت کاسیاسی ومذہبی قوتوں کودوبارہ اعتمادمیں لینے کافیصلہ

اتوار 19 جنوری 2014 12:00

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19جنوری۔2014ء) ملک میں بدامنی کی حالیہ لہرپر قابوپانے، مربوط سیکیورٹی اقدام تشکیل دینے اورمستقبل میں طالبان کے ساتھ مذاکرات کی حکمت عملی کے حوالے سے وفاقی حکومت نے سنجیدگی کے ساتھ تمام سیاسی اورمذہبی قوتوں کو دوبارہ اعتمادمیں لینے کاحتمی فیصلہ کرلیا ہے۔اس حوالے سے وزیراعظم نوازشریف نے وفاقی وزیرداخلہ کواہم ٹاسک دیتے ہوئے ہدایت دی ہے کہ فوری طورپر اس حوالے سے حکمت عملی طے کی جائے۔

وفاقی وزیرداخلہ کی مشاورت کے بعدوزیر اعظم آئندہ چندروز میں تمام سیاسی قوتوں سے خودملاقاتیں کریں گے۔ وفاقی حکومت ملک کوبدامنی اور انتہاپسندی کے مسائل سے نکالنے کے لیے پارلیمنٹ کاان کیمراسیشن اجلاس بلانے پربھی غور کررہی ہے جس میںسیکیورٹی حکام، ارکان پارلیمنٹ کوملک میں سیکیورٹی امورسے متعلق بریفنگ دیں گے۔

(جاری ہے)

وفاقی حکومت کے باخبرذرائع نے نجی ٹی وی کوبتایا کہ وزیراعظم لمحہ بہ لمحہ سیکیورٹی مسائل کے حوالے سے وفاقی وزیرداخلہ اورسیکیورٹی اداروں سے رابطے میں ہیں۔

وزیراعظم نے وفاقی وزیرداخلہ کوگذشتہ روزہونے والی ملاقات میںیہ ہدایت کی ہے کہ قومی سیکیورٹی پالیسی کی تشکیل اورطالبان سے ممکنہ مذاکرات کے حوالے سے جوحکمت عملی مرتب کی جارہی ہے، اس پرتمام سیاسی ومذہبی قوتوںاور جیدعلمائے کرام سے رابطہ کیاجائے۔ وزیراعظم آئندہ 15روز میںسیاسی اورمذہبی قوتوں کے رہنماؤںکا مشترکہ اجلاس طلب کریں گے جس میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ اورسیکیورٹی حکام بھی شریک ہوں گے۔

اجلاس میںسیکیورٹی مسائل اور طالبان سے ممکنہ مذاکرات کے حوالے سے پالیسی پرغور کیاجائے گا۔ وفاقی حکومت کے ذرائع کاکہنا ہے کہ حکومت پہلے مرحلے میں مذاکراتی عمل کے ذریعے مسائل کاحل چاہتی ہے۔ اگرمذاکراتی عمل کامیاب نہیںہوا توطاقت کااستعمال آخری آپشن ہو گالیکن اس آپشن کے استعمال سے پہلے حکومت تمام سیاسی اورمذہبی قوتوں، ارکان پارلیمنٹ اورعسکری قیادت کی مشاورت کے بعداس حوالے سے حتمی پالیسی طے کرے گی۔

وفاقی حکومت نے صوبوںمیں بھی سیکیورٹی کی صورت حال بہتربنانے کے لیے چند روز میں اسلام آباد میںاعلیٰ سطح کااجلاس بلانے کافیصلہ کیاہے۔ وفاقی حکومت قانون نافذکرنے والے اداروںکو جدیداسلحے اورآلات فوری طورپر فراہم کرنے پربھی غور کررہی ہے۔ وفاقی حکومت نے کراچی میںامن وامان کی صورت حال دوبارہ خراب ہونے اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میںاضافے پربھی تشویش ظاہرکی ہے۔ ذرائع کے مطابق کراچی میں ٹارگٹڈآپریشن کے حوالے سے اہم فیصلے کیے جائیںگے۔ وفاق کی ہدایت پر سندھ حکومت نے قانون نافذکرنے والے اداروںکو ہدایت کی ہے کہ کراچی میں جرائم پیشہ عناصرکے خلاف جاری آپریشن میں تیزی لائی جائے اورانٹیلی جنس نیٹ ورک کومربوط بنایاجائے۔

متعلقہ عنوان :