شہید مولاناعثمان یارخان معروف عالم دین سواد اعظم مولانا اسفندر یار خان کے صاحبزادے تھے

ہفتہ 18 جنوری 2014 16:50

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18جنوری 2014ء) گزشتہ روز دہشت گردوں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونیوالے مولاناعثمان یارخان معروف عالم دین سواد اعظم مولانا اسفندر یار خان کے صاحبزادے اورجمعیت علمائے اسلام(س) کے رہنما تھے۔ مولانا اسفندر یارخان نے 80 کی دہائی میں مقبول مذہبی جماعت سواد اعظم اہلسنت میں والجماعت پاکستان میں مرکزی کردار ادا کیا تھا۔

یہ جماعت سپاہ صحابہ سے قبل بنی تھی جس کے پلیٹ فارم سے اہلسنت والجماعت کے حقوق کا اجاگر کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔ بعد ازاں اندرونی اختلافات کی وجہ سے مذکورہ جماعت کا شیرازہ بکھر گیا اور سپاہ صحابہ اور بعد ازاں اہلسنت والجماعت پاکستان بننے کے بعد اس کے فعال ہونے کی ضرور بھی محسوس نہیں ہوئی۔ وہ جمعیت کے صوبائی سیکریٹری جنرل ہونے کے ساتھ مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل بھی رہے۔

(جاری ہے)

وہ متحدہ دینی محاذ کے پلیٹ فارم سے کافی سرگرم تھے۔ مفتی عثمان یار نے جامعتہ العلم الا اسلامیہ علامہ بنوری ٹاوٴن اور سعودی عرب میں دینی تعلیم حاصل کی۔ شہید مفتی عثمان یار خان نے 2 شادی کیں تھیں ، ان کے 4 صاحبزادے اور 5 بیٹیاں ہیں۔ مفتی عثمان یار کے ایک بڑے صاحبزادے ساجد یار خان مدرسہ جامعہ دارالخیر میں استاد کے فرائض انجام دے رہیں۔دوسرے بیٹے ماجد یار خان عالم اور ان کے تیسرے بیٹے واجدیار خان بیرون ملک ہیں چوتھے صاحبزادے محمود محمود یار ابھی زیر تعلیم ہیں۔ مفتی عثمان یار خان اپنی جماعت کے سربراہ سمیع الحق کے قریب تھے اور انہیں اپنے قائد کے ترجمان کی حیثیت بھی حاصل تھی۔

متعلقہ عنوان :