قانون کی نظر میں ہر ادارہ برابر ہے ،کسی کا مقام اور مرتبہ آئین و قانون سے اسے بالا تر نہیں کرتا‘ جسٹس تصدق حسین جیلانی

ہفتہ 18 جنوری 2014 16:43

قانون کی نظر میں ہر ادارہ برابر ہے ،کسی کا مقام اور مرتبہ آئین و قانون ..

لاہور( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18جنوری 2014ء)چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان جسٹس تصدق حسین جیلانی نے کہا ہے کہ قانون کی نظر میں ہر ادارہ برابر ہے اور کسی کا مقام اور مرتبہ آئین و قانون سے اسے بالا تر نہیں کرتا، آئین کی تشریح عدلیہ کا کام ہے،مذہب کی بنیاد پر کسی کی جان لینا اسلامی تعلیمات کے منافی ہے، پاکستانی معاشرے میں امن کے قیام کے لیے برداشت کے کلچر کو فروغ دینا ہوگا،جمہوریت صرف ووٹ لینا ہی نہیں بلکہ ایک مکمل طرز زندگی ہے۔

ان خیالات کا اظہارا نہوں نے ہفتہ کے روز سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں 75وکلاء میں انرولمنٹ سرٹیفکیٹ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ جسٹس تصدق حسین جیلانی نے نئے وکلاء کو خوش آمد ید کہتے ہوئے مبارکباد دی اور انکی پیشہ ورانہ کامیابی کو ان کی نئی ذمہ داری قرار دیا جسکا مقصد قانون کی حکمرانی کو قائم کرنا اور انصاف کی فراہمی میں مکمل تعاون کرنا ہے ۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے وکلاء پر زور دیا کہ وہ سخت محنت کریں اور ہمیشہ سپریم کورٹ کو قانون کی تشریحات اور آئینی امور میں مکمل تعاون فراہم کریں ۔ وکلاء سائل کے مفادات کو مقدم رکھیں اور قانون کی پیچیدگیوں کے عمل میں عوام کو پیش آنے والی مشکلات کو کم سے کم کریں ۔ چیف جسٹس نے اس بات پر زور دیا کہ ہم سب کو قانون کی حکمرانی کے لئے اسی جوش و جذبے کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے ۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کوئی بھی ملک آئین و قانون کے بغیر نہیں چل سکتا۔ آئین کی تشریح عدلیہ کا کام ہے اور عدلیہ اپنے فیصلوں کے ذریعے ملک میں امن بحال کرنے اور انصاف مہیا کرنے میں کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ کے پاس فیصلوں کے نفاذ کے لیے اخلاقی قوت موجود ہے اور وکلا آزاد عدلیہ کی سر بلندی کے لیے تعاون جاری رکھیں۔