ینگ ڈاکٹرز کا مطالبات کے حق میں آئندہ ہفتے متوقع جنرل کونسل کے اجلاس میں سخت احتجاج کا لائحہ عمل مرتب کرنے کا اعلان

ہفتہ 18 جنوری 2014 14:01

لاہور( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18جنوری 2014ء) ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے سروس سٹرکچر اور سرکاری ہسپتالوں میں غریب مریضوں کو سہولتیں فراہم کرنے کے مطالبات پورے نہ ہونے پر آئندہ ہفتے متوقع جنرل کونسل کے اجلاس میں سخت احتجاج کا لائحہ عمل مرتب کرنے کا اعلان کر دیا ۔ ینگ ڈاکٹر ز نے حکومت کی طرف سے سروس سٹرکچرکے معاہدے پر عملدرآمد نہ کرنے اور سرکاری ہسپتالوں میں غریب مریضوں کو سہولیات کی عدم دستیابی کے خلاف جناح ہسپتال میں احتجاجی ریلی نکالی اور مظاہرہ کیا ۔

ایسوسی ایشن کے صدر ملک جاوید آہیر کی قیادت میں سینکڑوں ینگ ڈاکٹرز نے ایڈ من بلاک کے سامنے احتجاج کے بعد ریلی نکالی جو ہسپتال کے باہر سے ہوتی ہوئی علامہ اقبال میڈیکل کالج کے پرنسپل کے دفتر کے سامنے پہنچ کر اختتام پذیر ہوئی ۔

(جاری ہے)

ریلی میں شریک ڈاکٹروں نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پرمطالبات کے حق میں نعرے درج تھے۔

ینگ ڈاکٹرزایسوسی ایشن کے صدر ملک جاوید آہیر نے کہا کہ بیورو کریسی نہ صرف صحت کے شعبے کو تباہ کر رہی ہے بلکہ حکومت او رینگ ڈاکٹرز کے درمیان بھی فاصلے پیدا کرنے میں کردار دا کر رہی ہے ۔ حکومت نے نومبر 2012ء میں سروس سٹرکچرکا معاہدہ کیا تھالیکن ڈیڑھ سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود اس پر عملدرآمد نہیں کیا جارہا ۔ یہ کہا جارہا ہے کہ سرکاری ہسپتالوں میں غریب مریضوں کو مفت ادویات ‘ آپریشن اور تمام ضروری ٹیسٹوں کی سہولت حاصل ہے جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے ۔

صرف سفارشی اور پروٹوکول مریضوں کو علاج معالجہ میسر ہے اور غریب علاج معالجے کے لئے در بدر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں ہم نے پورے صوبے میں میں مخصوص دنوں میں پر امن احتجاج کیا ہے لیکن حکومت نے جس سرد مہری کا رویہ اپنا رکھا ہے آئندہ ہفتے متوقع جنرل کونسل کے اجلاس میں ساری صورتحال پر غور کرنے کے بعد سخت احتجاج کا لائحہ عمل مرتب کریں گے۔

متعلقہ عنوان :