افغانستان ، ریسٹورنٹ پر خودکش حملہ 22افراد ہلاک ،متعدد زخمی ، کئی لاپتہ

ہفتہ 18 جنوری 2014 13:19

کابل(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18جنوری 2014ء) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ریسٹورنٹ پر خودکش حملے کے نتیجے میں اقوام متحدہ ، آئی ایم ایف کے کارکنوں سمیت22 افراد ہلاک اورمتعدد زخمی ہوگئے ، زخمیوں میں بعض کی حالت نازک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافہ کا خدشہ ہے۔ میڈیارپورٹ کے مطابق کابل میں واقع مشہور ریسٹورنٹ کے باہر خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑالیا جبکہ اس کے2 ساتھی پچھلے راستے سے ریسٹورنٹ کے اندر داخل ہوئے اور اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 22 افراد ہلاک اور متعدد افراد زخمی ہو گئے۔

افغان حکام کے مطابق سیکیورٹی گارڈز کی جوابی فائرنگ میں دونوں حملہ آوربھی مارے گئے۔ پولیس کے مطابق حملے میں ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر غیر ملکی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

ملک کے نائب وزیرِ داخلہ محمد ایوب سالانگی نے بتایا کہ خودکش حملہ آور نے اس ریستوران کے دروازے پر خود کو دھماکے سے اڑایاجس کے بعد دو مسلح افراد ریستوران میں داخل ہوئے اور وہاں موجود افراد پر بلاتفریق فائرنگ کی۔

نائب وزیر داخلہ کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں چار خواتین بھی شامل ہیں۔ادھر افغانستان میں اقوام متحدہ مشن کے ترجمان کے مطابق ان کے 4 ملازم بھی ریسٹورنٹ کے قریب موجود تھے جو اب تک لاپتہ ہیں۔برطانوی وزارت خارجہ نے ایک برطانوی شہری کے ہلاک ہونے کی تصدیق کردی لندن میں دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ ہم ایک برطانوی شہری کی ہلاکت کی تصدیق کر سکتے ہیں اور ان کے اہلِ خانہ کی مدد کیلئے تیار ہیں جبکہ لبنان سے تعلق رکھنے والا آئی ایم ایف کا مقامی نمائندہ بھی لقمہ اجل بن گیاعالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے کہا کہ افغانستان میں ادارے کے نمائندے لبنان سے تعلق رکھنے والے 60 سالہ وابل عبداللہ بھی اس واقعے میں ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیںآ ئی ایم ایف کی سربراہ کرسٹین لاگارڈ نے ایک بیان میں کہا کہ یہ المناک خبر ہے اور ہم سب وابل کے اہلِ خانہ کے دکھ میں شریک ہیں۔

اقوامِ متحدہ کے مطابق اس کے عملے کے تین ارکان ہلاک ہوئے ہیں اقوامِ متحدہ کے حکام نے کہا کہ ان کے چار اہل کار جو ممکنہ طور پر اس علاقے میں موجود تھے لاپتہ ہیں۔ افغانستان میں اقوامِ متحدہ کے ترجمان آری گیتانس نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا کہ ان افراد کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے حملے کی ذمے داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا نشانہ غیر ملکی حکام تھے۔