آزادکشمیر سے استحصالی کلچرکا خاتمہ کرکے مساوات پر مبنی معاشرہ قائم کیاجارہاہے‘وزیراعظم آزاد کشمیر

جمعہ 17 جنوری 2014 15:56

میرپور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17جنوری 2014ء) وزیراعظم آزادکشمیرچوہدری عبدالمجیدنے کہاہے کہ پیپلزپارٹی کی حکومت ریاست کی مثالی تعمیر وترقی کے لیے گڈگورننس کے قیام کے لیے ہرممکن اقدامات اٹھارہی ہے۔ آزادکشمیر سے استحصالی کلچرکا خاتمہ کرکے مساوات پر مبنی معاشرہ قائم کیاجارہاہے۔ ترقیاتی عمل میں حکومت اور اپوزیشن کے اشتراک کو یقینی بنایاجارہاہے۔

ہم نے آزادکشمیرکی سیاست میں رواداری اوربھائی چارے کوفروغ دیااورماضی کی نفرتوں کومٹایاہے۔ آزادکشمیرمیں بلاتخصیص تعمیروترقی ہماراایجنڈاہے۔ پیپلزپارٹی کی حکومت نے آزاکشمیر میں میگاپراجیکٹس شروع کرکے خطہ کو معاشی خوشحالی کے ٹریک پر لے آئی ہے۔ اگلے تین سالوں میں آزادکشمیرمیں مزید میگاپراجیکٹس مکمل کریں گے ۔

(جاری ہے)

آزادکشمیر کی تمام بڑی شاہرات کو پختہ اوررابطہ سڑکوں کی تعمیر کاکام جاری ہے۔

اقوام متحدہ اورعالمی طاقتیں مسئلہ کشمیرکے پرامن حل کے لیے اپناکردار اداکریں۔ بھارت آئے روز مقبوضہ کشمیراورسیز فائرلائن پراپنی جارحانہ کارروائیاں کرکے نہتے کشمیریوں کو نشانہ بنارہاہے۔ بھارت کی بزدلانہ اورجارحانہ کارروائیاں کشمیریوں کے جذبہ آزادی کوسردنہیں کرسکتی۔ ان خیالات کااظہارانھوں نے اپنے دورہ میرپورکے دوران مختلف عوامی وفود اور پارٹی کارکنان سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر مشیروزیراعظم چوہدری حق نواز، ایڈمنسٹریٹر ضلع کونسل چوہدری مشتاق، ایڈمنسٹریٹرمیونسپل کارپوریشن الحاج غلام رسول عوامی، ڈپٹی ایڈمنسٹریٹرچوہدری سلطان محمود آف سنگھوٹ، ایڈمنسٹریٹر چکسواری چوہدری خالد حسین، ایڈمنسٹریٹر اسلام گڑھ محمدعظیم بھٹی، ڈپٹی کمشنرچوہدری محمدطارق، ایس ایس پی راجہ عرفان سلیم، اسسٹنٹ کمشنرچوہدری امجداقبال، ڈی ایچ او ڈاکٹربشیرچوہدری، ایم ایس ڈاکٹرمشتاق احمدچوہدری،ایس ای برقیات چوہدری احمدحسن، ایکسین برقیات طاہررتیال، ایکسین ہائی وے محمودممتاز راٹھور، سابق ممبرضلع کونسل قاضی محمود، چوہدری بشارت،پیپلزپارٹی سٹی کے جنرل سیکرٹری چوہدری فرید انورایڈووکیٹ، چوہدری محمود پلاکوی ایڈووکیٹ ، سابق ممبرضلع کونسل چوہدری ناظم حسین، چوہدری گلزار، راجہ افتخاراحمد، راجہ خلیل یوسف، قاضی ا ظہرالحق کے علاوہ دیگروفود بھی موجود تھے۔

وزیراعظم آزادکشمیرچوہدری عبدالمجید نے اقوام عالم سے مطالبہ کیاکہ وہ ریاست جموں وکشمیرکے عوام کو استصواب رائے کا حق دلائے اور بھارت کو ریاستی دہشت گردی کے ذریعے کشمیریوں کے حقوق غصب کرنے سے باز رکھے۔ انھوں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیاکہ وہ مسئلہ کشمیرکے حوالے سے اپنی منظورکردہ قراردادوں کو عملی جامع پہنائے ۔ وزیراعظم نے کہاکہ بھارت خود مسئلہ کشمیرکو اقوام متحدہ میں لے کرگیااور اس نے اقوام متحدہ میں کشمیریوں کے حق خودارادیت کو تسلیم کررکھاہے۔

بھارت کی طرف سے مسئلہ کشمیرکے حل کے حوالے سے تاخیری حربے اورطاقت کے ذریعے مسئلہ کشمیرکوحل کرنے کی کوششیں کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو سرد نہیں کرسکتیں۔ آزادی کشمیریوں کا مقدربنتی جارہی ہے۔ تحریک آزادی کشمیر کے بیس کیمپ کی حکومت کشمیریوں کے لہوکورائیگاں نہیں جانے دے گی۔ بیس کیمپ کے عوام مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں اورحق خودارادیت کے حصول تک اپنی پرامن جدوجہدجاری رکھیں گے۔

وزیراعظم نے بین الاقوامی برادری سے بھی مطالبہ کیاکہ وہ مسئلہ کشمیرکے حل کے لیے اپنامثبت کرداراداکریں اوربھارت پرمسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کروانے کے لیے دباؤڈالیں۔وزیراعظم نے اس موقع پر ترقیاتی اداروں کے متعلقہ افسران کو ہدایت دیں کے وہ جاری ترقیاتی منصوبوں میں معیار اورکوالٹی کا خیال رکھیں۔ معیاراورکوالٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیاجائے گا۔

حکومتی وسائل کو عوام کے مفاد میں خرچ کیاجائے اورترقیاتی عمل مقررہ مدت میں مکمل کیاجائے۔ وزیراعظم نے متاثرین منگلاڈیم کویقین دہانی کروائی کے ان کے تمام حل طلب مسائل حل کیے جارہے ہیں۔ متاثرین کے لیے بنائے جانے والے ٹاؤنز میں تمام سہولیات فراہم کریں گے۔ واپڈا کی طرف سے ٹاؤنزمیں ترقیاتی عمل میں سست روی سے متاثرین کو جوخدشات وتحفظات ہیں انھیں دورکریں گے۔ نیوسٹی میں سوئی گیس کی منظوری ہوگئی ہے۔ متاثرین کے اضافی کنبہ کے مسئلہ سمیت دیگرتمام مسائل حل کریں گے۔

متعلقہ عنوان :