وسیلہ حق تربیتی پروگرام ، پیپلزپارٹی روکے گئے وظائف اور معاوضے جاری کرنے کی حکومتی یقین دہانی حاصل کرنے میں کامیاب

جمعہ 17 جنوری 2014 15:39

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17جنوری 2014ء ) پاکستان پیپلزپارٹی وسیلہ حق پروگرام کے تربیتی مراکز میں تربیت دینے والوں کے روکے گئے معاوضوں اور تربیت حاصل کرنے والوں کو وظائف کے اجراء کی حکومت سے یقین دہانی حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئی ۔ جمعہ کو سینٹ اجلاس میں پیپلزپارٹی کی سینیٹر سعیدہ اقبال کے توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دیتے ہوئے وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے ایوان کو آگاہ کیا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا اجراء پیپلزپارٹی کی سابق حکومت میں کیا گیا تھا جس کے تحت وسیلہ تعلیم ، وسیلہ روزگار ، اور وسیلہ صحت کا بھی اجراء کیا تھا ۔

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت انتہائی غریب مستحقین کو ایک ہزار روپے ماہوارامداد دی جاتی تھی جس کو موجود مسلم لیگ ن کی حکومت نے بڑھا کر بارہ سو روپے کر دیا ہے جبکہ رواں مالی سال کے بجٹ میں بھی بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے لئے مختص رقم کو بڑھا کر 70ارب روپے کر دیا تھا۔

(جاری ہے)

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت وسیلہ روزگار کے تربیتی پروگرام کے حوالے سے شکایات پر فیصل آباد کے تربیتی مراکز کی انسپکشن کی گئی جس کے بعد بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے بورڈ آف ڈائریکٹر نے جون 2013ء سے اب تک وسیلہ حق کے تحت تربیت لینے والوں 236 ملین روپے اور تربیت دینے والوں کے 479 ملین روپے واجب الادا ہیں جن کو بورڈ نے تحقیقات کا عمل مکمل ہونے تک روکا ہوا ہے ۔

وسیلہ حق پروگرام کے حوالے سے شکایات کے بعد بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے تربیت دینے والوں کا معاوضہ اور تربیت لینے والوں کے وظیفہ روکا ہوا ہے تحقیقاتی عمل مکمل ہونے کے بعد اس پروگرام کو جاری رکھا جائیگا اور اس میں شفافیت لانے کیلئے وسیلہ حق پروگرام کے طریقہ کار کا از سر نو جائزہ لیا جائیگا ۔پیپلزپارٹی کی سینیٹر سعیدہ اقبال نے کہا کہ حکومت مستقبل میں وسیلہ حق پروگرام کے حوالے سے جو بھی لائحہ عمل بنائے وہ الگ مسئلہ ہے مگر ماضی میں جو تربیت ہو چکی ہے اس کا معاوضہ ادا نہ کرکے لوگوں کے چولہے نہ ٹھنڈے کئے جائیں جس پر وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے یقین دہانی کرائی کہ حکومت وسیلہ حق پروگرام کے ماضی میں تربیت دینے والوں کے معاوضوں کی ادائیگی کرے گی۔

متعلقہ عنوان :