مولانا عبدالغفور حیدری نے وفاقی وزیر مملکت کے عہدے کا حلف اُٹھا لیا

جمعرات 16 جنوری 2014 21:16

کوئٹہ/اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16 جنوری ۔2014ء)جمعیت علماء اسلام کے سیکریٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری نے جمعرات کے روز ایوان صدر اسلام آباد میں وفاقی وزیر مملکت کے عہدے کا حلف اُٹھا لیا صدر مملکت سید ممنون حسین نے اُن سے حلف لیا مولانا عبدالغفور حیدری کا تعلق پاکستان کے صوبہ بلوچستان ضلع قلات سے ہے زمانہ طالب علمی میں جمعیت طلباء اسلام سے وابستہ اور صوبہ بلوچستان کے صدر بھی رہے ہیں۔

جمعیت طلباء اسلام ، جمعیت علماء اسلام پاکستان کا طلباء ونگ ہے۔ مولانا عبدالغفور حیدری نے زمانہ طالب علمی میں 1974کی تحریک ختم نبوت میں بھر پور حصہ لیا اور جیل چلے گئے اس تحریک کے نتیجے میں قادیانیوں کو آئینی طور پر غیر مسلم اقلیت قرار دیا گیا 1977میں تحریک نظام مصطفی جو مفکر اسلام مولانا مفتی محمود کی قیادت میں نمایاں کردار ادا کیا اور ایک مہینے کے لیے پابند سلاسل رہے۔

(جاری ہے)

1980میں تعلیم مکمل کرنے کے بعد درس و تدریس کا آغاز کیا اور جمعیت علماء اسلام کے رکن کی حیثیت سے پہلی مرگبہ سیاسی جدوجہد کا آغاز کیا ۔ جنرل ضیاء الحق کے خلاف بحالی جمہوریت کی پاداش میں ایک سال قید بامشقت کی سزا کاٹ کر جب رہا ہوئے تو قلات میں 1984ء میں جامعہ اسلامیہ شاہ ولی اللہ کی بنیاد رکھی، 1990میں جمعیت علماء اسلام کے ٹکٹ پر صوبائی اسمبلی کا الیکشن لڑا اور بھاری اکثریت سے کامیاب ہوئے ڈھائی سال صوبہ کے پبلک ہیلتھ انجینئر کے وزیر رہے وزیراعلیٰ سے اختلافات کے بعد جمعیت علماء اسلام بلوچستان وزارتوں سے الگ ہوگئی تو اپوزیشن کی تمام جماعتوں نے مل کر بلوچستان اسمبلی سے مولانا عبدالغفور حیدری کو قائد حزب اختلاف منتخب کیا 1993میں جمعیت علماء اسلام کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا اور بھاری اکثریت سے کامیاب ہوئے 2001میں امریکہ نے افغانستان پر حملہ کیا پاکستا ن کے آمر حکمران جنرل (ر)پرویز مشرف نے امریکہ کا ساتھ دیا جمعیت علماء اسلام نے امریکہ کی اس جنگ سے پاکستان کوعلیحدہ کرنے کے لیے ایک بھر پور تحریک چلائی پاکستان کے آمر حکمران نے مولانا عبدالغفور حیدری کو گرفتار کرکے چار مہینے کیلئے جیل میں ڈال دیا جبکہ قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان کو تحریک کے دوران آمر حکمرانوں نے مسلسل نظر بند رکھا۔

2002کے قومی الیکشن میں مولانا عبدالغفور حیدری نے قلات کم مستونگ بلوچستان سے جمعیت کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا اور بھاری اکثریت سے کامیاب ہوئے حکومت میں شامل اتحادی پارٹیوں کے چیف وہپ نامزد ہوئے اور وفاقی وزیر کادرجہ حاصل رہا 6،جون 2011ء کو پاکستان کی سینیٹ میں متفقہ طور پر قائد حزب اختلاف نامزد کئے گئے اس وقت وہ پاکستان کے ایوان بالا (سینیٹ ) میں جمعیت علماء اسلام کے پارلیمانی لیڈر کی حیثیت سے قومی و آئینی خدمات انجام دے رہے ہیں مولانا عبدالغفور حیدری نے اپنی 23سالہ سیاسی زندگی میں مختلف ممالک کے دورے بھی کئے ۔

نومبر1994ء میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے عالمی حالات کے تناظر میں پاکستان کا موقف پیش کیا ۔ مولانا عبدالغفور حیدری نے امریکہ ، برطانیہ ، فرانس ، جرمنی ، سوئٹزرلینڈ ، جاپان ، ہانگ کانگ ، سنگاپور ، کوریا ، چین ، ہالینڈ ، بیلیجئم ، ناروے ، متحدہ عرب امارات ، قطر ، بحرین اور ہندوستان کے سفر کئے اس دوران مختلف سیمینارز میں شرکت کی جہاں انہیں اپنے خیالات کے اظہار کا موقع ملا مولانا عبداالغفور اس وقت چیئرمین ریلوے کمیٹی کے علاوہ خارجہ امور کشمیر ، گلگت بلتستان ، پانی و بجلی مواصلات ، پوسٹل سروسزکے ممبر بھی ہیں اس کے علاوہ اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کی تعیناتی اور چیف الیکشن کمیشن کی تعیناتی اور سینیٹ کے فنانس کمیٹی کے ممبر بھی ہیں۔