سیڈ ایکٹ کے نفاذ سے قبل حکومت وزیر اعظم سے منظوری حاصل کر کے آرڈیننس جاری کر دیا جائے، سید مظفر حسین شاہ ،وفاق اور صوبوں کے تحقیقی اداروں کے درمیان ہم آہنگی پیدا کر کے نتائج کا میکنزم قائم کیا جائے تاکہ نتائج کا فائدہ آخری کاشتکار تک بھی پہنچ سکے،نئے بیج اور نئی فصلوں کی دریافت کے حوالے سے مربوط نظام کی اشد ضرورت ہے،چیئر مین قائمہ کمیٹی سینیٹ نیشنل فوڈ سیکیورٹی

جمعرات 16 جنوری 2014 21:15

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16 جنوری ۔2014ء) قائمہ کمیٹی سینیٹ نیشنل فوڈ سیکیورٹی کے چیئر مین سید مظفر حسین شاہ نے کہا ہے کہ سیڈ ایکٹ کے نفاذ سے قبل حکومت وزیر اعظم سے منظوری حاصل کر کے آرڈیننس جاری کر دیا جائے اور تین ماہ کے دوران اسمبلی سے منظوری بھی حاصل کی جا سکتی ہے ۔ڈرافٹ بل کیلئے دونوں ایوانوں کی قائمہ کمیٹیوں کا مشترکہ اجلاس منعقد کر کے منظوری حاصل کی جائے ملک میں موجود وفاق اور صوبوں کے تحقیقی اداروں کے درمیان ہم آہنگی پیدا کر کے نتائج کا میکنزم قائم کیا جائے تاکہ نتائج کا فائدہ آخری کاشتکار وک بھی پہنچ سکے ۔

سیمینارز اور سیمپوزیم کے علاوہ نئے بیج اور نی فصلوں کی دریافت کے حوالے سے ایک مربوط نظام کی اشد ضرورت ہے ۔ریسرچ سسٹم میں کمزوریوں کی نشاندہی کر کے متبادل میکنزم کے قیام کی خاطر ڈیٹا بیس سینٹر قائم کیا جائے فرسودہ نظام کو ختم کر کے جدید مشینری اور نئی تحقیق آخری کاشتکار تک پہنچانے کے اقدامات کی ضرورت ہے ۔

(جاری ہے)

ادارہ جاتی ہم آہنگی قائم کر کے مربوط نظام اور زیادہ مضبوط کیا جائے ۔

افرات زر میں تیرہ فیصد اضافہ یوریاء کھاد کی 18سو کی بوری خرید کر کاشتکار زمین سے کیا فصل حاصل کریگازرعی قرضے کی پانچ لاکھ کی رقم کاشتکار کیلئے نہایت کم ہے ۔بجلی ٹیوب ویل ،مزدوری سرچارج اور دیگر اخراجات کی وجہ سے کاشتکار مشکلات کا شکار ہے ۔زیڈ ٹی بی ایل کے بورڈ آف ڈائریکٹر ز میں عملی زمینداروں اور محنتی کاشتکاروں کو نمائندگی دی جائے ۔

چیئر مین زیڈ ٹی بی ایل اپنے علاقائی دوروں کے دوران کاشتکاروں سے براہ راست رابطہ کریں اور حکومت کاشتکاروں کی مشکلات کو دور کر چیئر مین کمیٹی نے کہا کہ کاشتکاروں ، زرعی ترقیاتی بنک کے مسائل کے حل کیلئے پارلیمنٹ پوری مدد کرنے کو تیار ہے ۔وفاقی وزیر سکندر بوسن نے کہا کہ سیڈ ایکٹ کے نفاذ کیلئے سمری وزیر اعظم کو بریڈنگ رائٹس بل کی منظوری کیلئے سمری وزیر اعظم کو ارسال کر دی گئی ہے جلد منظوری حاصل ہو جائیگی اور کہا کہ زرعی ترقیاتی بنک پاکستان کا واحد بنک ہے جسکا کاشتکار سے براہ راست رابطہ ہے لیکن زیڈ ٹی بی ایل کے قرضہ جات عام کاشتکار کو حاصل نہیں اور بورڈ آف ڈائریکٹرز میں بھی صنعتکاروں اور کاروباری طبقے کو نمائندگی حاصل ہے ۔

نئے بورڈ میں صرف کاشتکاروں کو ہی نمائندگی دی جائیگی پچھلے ہفتے یوریاء کھاد میں اضافے کا وزیر اعظم نے سخت نوٹس لے کر قیمتیں واپس کرا دی ہیں اب یوریاء کھاد کی بوری پر قیمت کندہ کر دی جائیگی۔زیڈ ٹی بی ایل کے چیئر مین نے آگاہ کیا کہ 55سال قبل قائم ہونیوالے زیڈ ٹی بی ایل کے اثاثے چوّن بلین ہیں حکومت اور سٹیٹ بنک کی امداد کے علاوہ کوئی زریعہ آمدنی نہیں کاشتکار کو دیے گئے قرضے کی ریکوری کی رقم ہی کاشتکار کو واپس کر دی جاتی ہے ۔

ملک بھر میں چار سو برانچز موجود ہیں جانوروں اور پولٹری فارمنگز کیلئے بھی قرض دیا جاتا ہے زونل کریڈٹ کمیٹیوں کو کاشتکاروں کے قرض میں کمی یا مارک اپ معاف کرنے کا اختیار حاصل ہے ۔کاشتکاروں سے وصولیاں بر وقت ہو رہی ہیں۔کھاد ، بیج، ٹریکٹر کی خریداری کیلئے پانچ لاکھ تک کا قرضہ دیا جاتا ہے 250برانچز کو آن لائن کر دیا گیا ہے ۔زیڈ ٹی بی ایل کے چیئرمین نے کمیٹی کو تجویز کیا کہ زرعی بنک کے سٹیٹ بنک کے ذمے چھ فیصد مارک اپ کو معاف کرایا جائے ۔

حکومت کے ذمے 32ملین رقم دلوائی جائے ۔سٹیٹ بنک 72بلین رائٹ آف کرے اور وزارت خزانہ زیڈ ٹی بی ایل کو کمرشل بنکنگ کا لائنسنس جاری کرے ۔ اگر زیڈ ٹی بی ایل کی چار سو برانچوں کو کمرشل بنکنگ برانچیں قرار دینے سے بنک کی مالی اثاثوں میں بہت اضافہ ہو جائیگا۔ چیئر مین کمیٹی نے فصلوں کے تحقیقی اداروں اور زیڈ ٹی بی ایل کی تجاویز کو پارلیمنٹ سے منظوری کی یقین دہانی کرائی اور اگلے اجلاس میں وزارت خزانہ اور سٹیٹ بنک کے نمائندوں کی شر کت کو بھی لازمی قرار دیا گیا۔ اجلاس میں سینیٹرز محمد کاظم خان ، ملک نجم الحسن ، ہری رام ، ظفر اللہ خان ڈھانڈلہ ،چیئر مین زیڈ ٹی بی ایل احسان اللہ خان اور ایڈیشنل سیکریٹری وزارت راوٴ افتخار بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :