اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کی خصوصی عدالت میں طلبی کے خلاف حکم امتناعی کی درخواست خارج کر دی

جمعرات 16 جنوری 2014 16:03

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16جنوری 2014ء) اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کی خصوصی عدالت میں طلبی کے خلاف حکم امتناعی کی درخواست خارج کر دی ہے ۔ جمعرات کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس ریاض احمد خان نے درخواست گزار فیصل چوہدری کی جانب سے سابق صدر پرویز مشرف کی خصوصی عدالت میں طلبی کے خلاف حکم امتناعی جاری کرنے سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔

سماعت شروع ہوئی تو ملزم پرویز مشرف کے وکلاء خالد رانجھا اور بیرسٹر سیف نے عدالت کوبتایا کہ پرویزمشرف کی طبیعت ناساز ہے، ان کا علاج جاری ہے، ان کی جانب سے خصوصی عدالت میں بھی ایک درخواست دائر ہے کہ یہ مقدمہ سننا اس کے دائرہ اختیار میں نہیں ، ملزم پرضابطہ فوجداری کا اطلاق نہیں ہوتا۔ خالد رانجھا نے کہاکہ سابق صدرکی جانب سے انٹرا کورٹ اپیل بھی ہائی کورٹ میں دائرکی گئی ہے، لہٰذا ان درخواستوں کا فیصلہ آنے تک پرویزمشرف کو حاضری سے استثنیٰ دینے کیلئے حکم امتناعی جاری کیا جائے۔

(جاری ہے)

جسٹس ریاض احمد خان نے کہا کہ سیکشن 12 تحت خصوصی عدالت کے حکم پر نظرثانی کا اختیار نہیں سیکشن 12 کے تحت خصوصی عدالت کے احکامات عدالت خود ہی واپس لے سکتی ہے، ہائیکورٹ خصوصی عدالت کے دائرہ اختیار میں مداخلت نہیں کرسکتی،عدالت نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد مشرف کی طلبی کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیاتھا تاہم دو بجے کے بعد عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے سابق صدر پرویز مشرف کی خصوصی عدالت میں طلبی کے خلاف حکم امتناعی کی درخواست خارج کر دی۔

متعلقہ عنوان :