جس علاقے سے تیل وگیس نکلے سب سے پہلے وہاں کے مقامی لوگوں کوروزگاردیاجائے اورسوشل ویلفیئرکے منصوبے بنائے جائیں،اراکین سینیٹ، ہنگومیں کنوؤں سے ملنے والی گیس کے بعد پاکستان کو باہر سے گیس لینے کی ضرورت نہیں پڑے گی،آئل ریفائنری صوبائی حکومت کی مرضی سے لگائی جائے،سینیٹرعبدالنبی بنگش ،طاہرمشہدی،ایم حمزہ ،زاہدخان،سرداریعقوب ناصر سمیت دیگرکا بحث پرخطاب،آئل ریفائنری پرصوبائی حکومت کے فیصلے پرمکمل عملدرآمد کیاجائیگا،وزیرمملکت کمال الدین جام

بدھ 15 جنوری 2014 22:15

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15 جنوری ۔2014ء) حکومت اوراپوزیشن ارکان نے مطالبہ کیاہے کہ جس علاقے سے تیل وگیس نکلے سب سے پہلے وہاں کے مقامی لوگوں کوروزگاردیاجائے اورسوشل ویلفیئرکے منصوبے بنائے جائیں،سینیٹرعبدالنبی بنگش نے کہاکہ ضلع ہنگومیں کنوؤں سے ملنے والی گیس کے بعد پاکستان کو باہر سے گیس لینے کی ضرورت نہیں پڑے گی،آئل ریفائنری صوبائی حکومت کی مرضی سے لگائی جائے۔

بدھ کو سینیٹ کے اجلاس میں سینیٹرعبدالنبی بنگش نے 2011ء سے ٹل بلاک ضلع ہنگومیں ایس این جی پی ایل کی طرف سے شروع کردہ منصوبوں کی تفصیلات نیز سوشل فنڈز اورپراجیکٹ ڈسٹری بیوشن کی تفصیلات سے متعلق تحریک کوزیربحث لاتے ہوئے سینیٹرعبدالنبی بنگش نے کہاکہ ضلع ہنگو سے 5ہزاربیرل تیل مل رہا ہے وہاں پر گیس کے کنوؤں کی نشاندہی ہوچکی ہے امن وامان کابھی کوئی مسئلہ نہیں ہے گیس مل گئی تو پاکستان کو باہرسے گیس لینے کی ضرورت نہیں پڑے گی ملکی کل ضرورت کی پچاس فیصد پیداوار کے پی کے دے رہاہے اور یہ آئندہ دوسال میں مزید بڑھ سکتی ہیں81فیصد پنجاب کے لوگوں کو روزگار دیاگیامقامی لوگوں کو روزگار فراہم نہیں کیاجارہا یہ ان کابنیادی حق ہے وہاں پر سوشل ویلفیئرکے منصوبے نہیں بنائے جارہے نہ سڑکیں نہ سکول اورنہ ہسپتال ہیں ہوکا عالم ہے آئل ریفائنری کو صوبائی حکومت کی مرضی سے لگانے دیاجائے وفاقی حکومت یقین دہانی کرائے کہ خیبرپختونخوا آئل ریفائنری جہاں مرضی لگائے کوئی مداخلت نہیں کریگا انہو ں نے کہاکہ کسی سے ناانصافی نہ کی جائے یہی وجہ ہے کہ ہم پہلے سرتوڑتے ہیں پھرسرجوڑتے ہیں یہ ہم سب کاپاکستان ہے اگردووقت کی روٹی ملتی تو ملک میں طالبانائزیشن نہ ہوتی فاٹامیں سو ارب روپے ان کو مارنے پرخرچ نہ کرنے پڑتے جہاں انصاف نہیں ہوگا وہاں امن نہیں ہوگا جہاں امن نہیں وہاں ترقی نہیں ہوگی بحث میں حصہ لیتے ہوئے ایم کیو ایم کے سینیٹرکرنل ریٹائرڈ طاہرحسین مشہدی نے کہاکہ جہاں سے قدرتی وسائل دریافت ہوتے ہیں پہلا حق اس صوبے کا ہے جو کمپنی ذخائردریافت کرے وہ مقامی علاقے کی ترقی کیلئے بھی منصوبے بنائے سوشل ویلفیئر کاکام حکومت کا ہے لیکن وہ سوئی ہوئی ہے مقامی لوگوں کو ان کاحق دیاجائے ۔

(جاری ہے)

مولاناعبدالغفورحیدری نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہاکہ سوئی سے گیس اسلام آبادپنجاب تک پہنچائی گئی لیکن بلوچستان کے شہروں میں گیس نہیں ہے یہی وجہ ہے کہ کہیں آزادی کانعرہ لگتا ہے اورکہیں پاکستان کو نہ ماننے کی بات کی جاتی ہے یہاں سے گیس اورتیل دریافت ہوں تو متاثرہ آبادی کو مراعات دی جانی چاہئیں بحث میں حصہ لیتے ہوئے سینیٹرایم حمزہ نے کہاکہ جس ملک میں اتنے وسائل ہوں اورحکومت توجہ نہیں دے رہی وہاں کے مقامی لوگوں کو روزگار فراہم کرناکونسامسئلہ ہے حکومت کافرض ہے کہ سب سے پہلے مقامی لوگوں کو روزگار دے اربوں کی گیس وتیل ضائع ہورہا ہے وسائل کادرست استعمال کیاجائے سینیٹرعبدالرؤف نے کہاکہ اسی وجہ سے اثاثے محرومی میں اضافہ ہوتا ہے عوا م کے تاثرات دورکئے جائیں سینیٹرزاہد خان نے کہاکہ واپڈا اورایس این جی پی ایل کادفترلاہورمیں ہے ہم پنجاب کیخلاف نہیں ہیں پنجاب کی ذہنیت حقوق غضب کرناچاہتی ہے انہوں نے کہاکہ جب صوبوں سے منصفانہ سلوک نہیں ہوتاتو عوام میں نفرت پھیلتی ہے سعیدمندوخیل نے کہاکہ پلاننگ کمیشن کیلئے ہمارے صوبے سے ایک بھی ممبر نہیں لیاگیا۔

بحث میں حصہ لیتے ہوئے سرداریعقوب ناصرنے کہاکہ جب کوئی چیز وافرمقدار میں ہوتو دوسرے صوبوں کو دی جائے چھوٹے صوبو ں کے ساتھ سوتیلی ماں جیساسلوک کیاجاتاہے جب سے پاکستان بنا ہے ہمارے ساتھ یہی سلوک کیاجارہا ہے ۔بحث کو سمیٹتے ہوئے وزیرمملکت برائے گیس وقدرتی وسائل کمال الدین جام نے کہاکہ توانائی کے بحران پر سنجیدگی کامظاہرہ کیاجاناچاہیے توانائی کے استعمال پربھی سوچ تبدیل ہونی چاہیے انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ جس علاقے سے گیس وتیل ملے گاوہاں پر سوشل ویلفیئر کے کاموں کو یقینی بنایاجائیگا بہت سارے کام جاری ہیں کئی پراجیکٹ کو فنڈنگ دی جارہی ہے انہوں نے کہاکہ آئل ریفائنری پر خیبرپختونخوا حکومت جو فیصلہ کرے گی وفاق کو منظورہوگا انہوں نے کہاکہ ماضی کوچھوڑ کرہمیں آگے دیکھناہوگا پہلی ترجیح مقامی لوگوں کو روزگار فراہم کرناہونی چاہیے ۔