وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبد المالک بلوچ سے نیشنل پارٹی، جے یو آئی (نظریاتی) اور سنی تحریک قلات کے وفد کی ملاقات،وفد نے قلات میں دو بچیوں کے سفاکانہ قتل، گیس پریشرمیں کمی، بجلی، صحت ،تعلیم اور دیگر مسائل سے متعلق آگاہ کیا،وزیر اعلیٰ کا بچیوں کے لواحقین کیلئے 10-10لاکھ روپے مالی امداد کا اعلان ،کیس کی تحقیقات اور ملزمان کی فوری گرفتاری کیلئے خصوصی سیل قائم کر دیا

بدھ 15 جنوری 2014 22:13

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15 جنوری ۔2014ء) وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ سے گذشتہ روز نیشنل پارٹی، جمعیت علماء اسلام (نظریاتی) اور سنی تحریک قلات کے ایک وفد نے ملاقات کی، وفد نے قلات میں دو بچیوں کے سفاکانہ قتل، گیس پریشرمیں کمی ، بجلی، صحت ،تعلیم اور دیگر مسائل سے انہیں آگاہ کیا، وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ جس دن انہیں بچیوں کے قتل کی دلخراش واقعہ سے متعلق اطلاع ملی انہوں نے فوری طور پر انتظامیہ سے رابطہ کر کے ملزمان کی فوری گرفتاری اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانے کی ہدایت کی اور اب روزانہ کی بنیاد پر مذکورہ مسئلے کومانیٹر کیا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ بچیوں کے خاندان کو کیس سے متعلق آگاہ کیا جائے گا، وزیر اعلیٰ نے بچیوں کے لواحقین کے لیے 10-10لاکھ روپے مالی امداد کا بھی اعلان کیا، وزیر اعلیٰ نے مذکورہ کیس کی تحقیقات اور ملزمان کی فوری گرفتاری کے لیے خصوصی سیل قائم کر دیا ہے، وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ وفاقی حکومت کے تعاون سے امن و امان کی صورتحال میں کافی حد تک بہتری آئی ہے، انہوں نے کہا کہ بجلی کے دو ٹرانسمیشن لائن اور 4قومی شاہراہیں بلوچستان کی معیشت کے لیے انتہائی ناگزیر ہیں، دادو۔

(جاری ہے)

خضدار اور ڈی جی خان۔ لورالائی ٹرانسمیشن لائن رواں سال اپریل تک مکمل ہو جائیں گے اور ان کی تکمیل سے بجلی کے بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی، گیس بحران کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شدید سردی کے باعث گیس کی رسد اور طلب میں فرق بڑھ گیا اور تاریخ میں پہلی مرتبہ وفاقی حکومت نے فوری نوٹس لیتے ہوئے وفاقی وزیر مملکت جام کمال کی سربراہی میں ایک ٹیم کوئٹہ بھیجی ، انہوں نے کہا کہ زرغون گیس فیلڈ کی تکمیل سے گیس بحران پر بھی قابو پایا جا سکے گا، وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ قلات میں تعلیم اور صحت کے شعبوں میں بہتری کے لیے بھی اقدامات اٹھائے جائیں گے، انہوں نے قلات ہسپتال کے لیے اپنے فنڈز سے ایک ایمبولینس دینے کا بھی اعلان کیا، اس موقع پر نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکریٹری جنرل میر طاہر بزنجونے کہاکہ نیشنل پارٹی کابنیادی مقصد عوام کی بے لوث خدمت ہے اور ہماری پہلی وفاداری بلوچستان اور اپنے عوام کے ساتھ ہے، ہم نہ اپنے وسائل سے دستبردار ہونگے اور نہ ہی اپنے حق حاکمیت سے ۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن میں بھی ہمارا موقف تھا کہ مسئلہ بلوچستان طاقت سے حل نہیں ہوگا اور نتیجہ خیز مذاکرات کے لیے لاپتہ افراد کی بازیابی ضروری ہے اور یہی موقف آج بھی ہے ، انہوں نے کہا کہ ہمارا خطہ سنہری روایات کا امین رہا ہے لیکن بدقسمتی سے آج ہمارے سنہری روایات کو روندھا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی ذمہ داری احسن طریقے سے ادا کر رہے ہیں،قبائلی اکابرین ، سیاسی و مذہبی قوتیں اپنا موثر کردار ادا کریں، اس موقع پر صوبائی مشیر خزانہ میر خالد لانگو نے کہا کہ بچیوں کے ساتھ پیش آنے والے دالخراش واقعہ کو سیاست کی خاطر استعمال نہ کیا جائے ، انہوں نے کہا کہ ملزمان کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائیگا اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جائیگا، یہ مسئلہ ہمارے قومی ، قبائلی اور مذہبی روایات کو چیلنج کرنے کے مترادف ہے ، ملزمان کی گرفتاری کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے، انہوں نے کہا کہ گیس پریشر کی بحالی کے لیے وفاقی وزیر شاہد خاقان عباسی سے بھی بات کی ہے ، جبکہ غیر قانونی کنکشنوں کے خلاف کاروائی جاری ہے، وفد میں جمعیت علماء اسلام (نظریاتی) کے رہنما مولانا عبدالطیف شاہ، آغا فضل الرحمان شاہ، سردار مرتضیٰ شاہوانی، سنی تحریک کے حافظ حبیب احمد، نیشنل پارٹی کے عبیداللہ، آغا کریم شاہ، محمد اقبال ، عبدالستار رودینی اور دیگر شامل تھے۔