ہمارے دورحکومت میں صوبے کے کسی بھی حصے سے زیادتی نہیں کی جائیگی،پرویزخٹک،ماضی کی زیادتیوں اورمحرومیوں کاازالہ کیاجائیگا،اپنی مٹی سے وفاداری کے تقاضے پورے کریں گے،ضلع کوہستان کے وسیع رقبے کواپراورلوئیرکوہستان کے نام سے دواضلاع میں تقسیم کرنے اورپٹن کولوئیرجبکہ داسو کواپرکوہستان کاہیڈکوارٹربنانے کااعلان

بدھ 15 جنوری 2014 21:09

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15 جنوری ۔2014ء)خیبرپختونخواکے وزیراعلیٰ پرویزخٹک نے کہاہے کہ ہمارے دورحکومت میں صوبے کے کسی بھی حصے سے زیادتی نہیں ہونے دی جائے گی بلکہ ماضی کی زیادتیوں اورمحرومیوں کاازالہ بھی کیاجائے گا انہوں نے ضلع کوہستان کے وسیع رقبے اورلوگوں کی مشکلات کے پیش نظران کاایک دیرینہ مطالبہ پوراکرتے ہوئے اسے اپراورلوئیرکوہستان کے نام سے دواضلاع میں تقسیم کرنے اورپٹن کولوئیرجبکہ داسو کواپرکوہستان کاہیڈکوارٹربنانے کااعلان کیاانہوں نے اس سلسلے میں فوری طورپرمتعلقہ حکام کوباقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کرنے کی ہدایت بھی کی صوبائی مشیراورکوہستان کے رکن صوبائی اسمبلی عبدالحق کی زیرقیادت کوہستان کے سیاسی وسماجی زعماء کے وفدسے باتیں کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کی اتحادی حکومت نے اگرتبدیلی کاآغازکیاہے تویہ نظام اورشعبوں کے ساتھ ساتھ صوبے کے دورافتادہ علاقوں میں بھی نظرآناشروع ہوجائے گی اوروہ علاقے ترقی کی راہ پرگامزن ہوں گے جنہیں ماضی میں عمداًپسماندہ رکھاگیاستم یہ کہ اوروہاں کے لوگوں کوصحت وتعلیم کی بنیادی ضروریات کیلئے بھی روزانہ سینکڑوں میل کی مسافت طے کرناپڑتی تھی انہوں نے کہاکہ داسواورکندیاں کی دوتحصیلوں پرمشتمل اپرکوہستان اورپالس وپٹن کی تحصیلوں پرمشتمل لوئرکوہستان کے اضلاع بننے سے اہل کوہستان کادیرینہ مطالبہ پوراہونے کے علاوہ وہاں کے غریب لوگوں کی لاتعداد دشواریاں اور مشکلات ختم ہوجائیں گی انہوں نے کوہستانی زعماء کی درخواست پرنئے ضلع میں جلدازجلدڈپٹی کمشنراورڈی پی اوتعینات کرنے اورانتظامی ومحکمانہ عملے کی تعیناتی عمل میں لانے کایقین بھی دلایاتاہم انہوں نے امیدظاہرکی کہ دونوں اضلاع کے عوام تبدیلی کے ایجنڈے پر عملدرآمدمیں حکومت سے پوراتعاون کریں گے اورمحکموں کی کارکردگی پر پوری نظررکھیں گے انہوں نے کہاکہ دونوں اضلاع میں کمپلینٹ سیل کھولے جائیں اورمحکموں کی کارکردگی اورعملے کی حاضری سے متعلق کوئی بھی شکایت ہمارے نوٹس میں لائی جائے تاکہ ان کافوری ازالہ کیاجاسکے صوبائی مشیرعبدالحق کے علاوہ سابق صوبائی وزیرمیاں نور، دیدار، حاجی گلداد، مولوی دلدار،مولوی کرم داد، گل زادہ اورگل دادنے اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے اہل کوہستان کی دیرینہ آرزوپوری کرنے اوران کی مشکلات کے حل کاتاریخی اورانقلابی قدم اٹھانے پروزیراعلیٰ کاشکریہ اداکرتے ہوئے کہاکہ انہیں عمران خان کی زیرقیادت پاکستان تحریک انصاف کی حکومت سے اسی طرح کے انصاف کی توقع تھی جوپوری ہوگئی اوراس کی وجہ سے دونوں کوہستانی اضلاع کے عوام میں خوشی کی لہردوڑگئی ہے اوریقین دلایاکہ ہم احسان فراموش لوگ نہیں،ہم احسانوں کابدلہ چکانابھی جانتے ہیں انہوں نے اس بات پر افسوس کااظہارکیاکہ کوہستانی زعماء کاتعلق مختلف پارٹیوں سے رہااورصوبے میں ان کی حکومت بھی رہی مگرماضی کی ہر حکومت نے اگرچہ ان سے نئے ضلع کے وعدے کیے تاہم اقتدارکے مزوں میں ہم سے کیے وعدے بھی بھولتے رہے انہوں نے پرویزخٹک کوخراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ اپناوعدہ پوراکرکے انہوں نے صادق وامین ہونے اوراپنی پارٹی ومٹی سے وفاداری کے تقاضے پورے کردیے ہیں انہوں نے وزیراعلیٰ کودونوں نئے اضلاع کادورہ کرنے کی دعوت دی جسے قبول کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ وہ جلدوہاں کادورہ کریں گے اوراہل علاقہ کودرپیش دیگرمسائل ومطالبات کاموقع پرجائزہ لے کران کے ازالے کیلئے احکامات جاری کریں گے۔