وزیراعظم کا دورہ سوات، سیدوشریف روڈ کو ٹریفک کے لئے بند کردیا گیا ، شہریوں کوسخت مشکلات کا سامنا کرناپڑا

بدھ 15 جنوری 2014 20:40

سوات(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15 جنوری ۔2014ء) وزیراعظم پاکستان میاں نوازشریف کے دورہ سوات کے موقع پر سیدوشریف روڈ کو ٹریفک کے لئے بند کردیا گیا جس کے باعث شہریوں کوسخت مشکلات کا سامنا کرناپڑا،سیدوشریف روڈ کو صبح ہی ہر قسم کے ٹریفک کے لئے بند کرکے بڑی بڑی رکاؤٹیں کھڑی کردی گئیں تھیں جبکہ پیدل جانے والوں کو بھی اجازت نہیں دی گئی سہ پہر تک روڈ کی بندش کی وجہ سے ضلعی کچہری اور سرکاری دفاتر میں لوگوں کو جانے میں مشکلات کاسامنا کرناپڑا جبکہ سیدشریف اور نجی اسپتالوں میں بھی مریضوں کو جانے اور لے جانے میں سخت مشکلات کا سامنا کرناپڑا ،اس مرکزی روڈ کی بندش کی وجہ سے گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج اور اسکول جانے والے طلباوطالبات بھی مشکلات سے دوچار ہوئیں تو کاروباری ادارے بھی بند رہے جس کی وجہ سے عوام کو مشکلات کاسامناکرناپڑا ،سوات میں ہر وی آئی پی کے دورے کے موقع پر ہی سیدوشریف روڈ کو بندکیا جاتا ہے جس کی وجہ سے شہریوں کی زندگی محال ہوجاتی ہے ،وزیر اعظم میاں نوازشریف کے دورہ سوات کے موقع پر ودودیہ ہال سیدوشریف میں منعقدہ تقریب کے دوران وزیر اعظم قرضہ سکیم کے حوالے سے بنائی جانے والی رپورٹ پیش کی گئی تاہم پہلے نامکمل رپورٹ پیش کی گئی جس پر وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے اٹھ کر دوبارہ چلانے کو کہا جب دوبارہ رپورٹ چلائی گئی تو اس کی آواز خراب تھی جب وزیر اعظم خطاب کے لئے ڈائس پر گئے تو انہوں نے اس پر شدید برہمی کا اظہار کیا اورکہا کہ آئندہ ایسانہیں ہونا چاہیے ،سوات میں وزیر اعظم کے دورہ سوات کے موقع پر ودودیہ ہال سیدوشریف میں منعقدہ تقریب کے دوران مقامی میڈیا کو کوریج کی اجازت نہیں دی گئی اور صرف سرکاری ٹی وی کو کوریج کی ا جازت دی گئی جس پر سوات کے صحافیوں نے شدید غم وغصے کا اظہا ر کیا ،وزیر اعظم میاں نواز شریف کے دورہ سوات کے دوران سیکیورٹی کے تمام تر انتظامات پہلی بار سپیشل برانچ سوات نے سنھبالے تھے ،سپیشل برانچ سوات کے گروپ آفیسر پیر زربادشاہ کی سرکردگی میں ودویہ ہال سیدوشریف کے سیکیورٹی کے انتظامات سپیشل برانچ کے اہلکاروں نے نبھائے جبکہ چاروں طرف پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات رہی اسی طرح مرکزی مقامات پر پولیس کے ساتھ ساتھ سیکیورٹی فورسز کے اہلکار بھی تعینات رہے ،وزیر اعظم پاکستان میاں نوازشریف نے اپنے دورہ سوات کے دوران سوات کے لئے کسی پیکیج کا اعلان نہیں کیا بلکہ اپنے خطاب کے دوران انہوں نے انتخابی مہم کے دوران کالام تک ایکسپریس وے کا وعدہ بھی بھول گئے ،وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں کہاکہ انہوں نے سوات آکر کوئی وعدہ نہیں کیا تھا لیکن اس کے باوجود وہ آج سوات آکر قرضہ سکیم کا شروع کرواناچاہتے ہیں وزیر اعظم نے سوات کے عوام کی قربانیوں کا ذکر تو کیا لیکن انہوں نے علاقے کی ترقی کیلئے کسی قسم کے پیکیج کا اعلان نہیں کیا ،جس پر سوات کے شہریوں نے مایوسی کا اظہا رکیا ہے ،وزیر اعظم پاکستان محمد نوازشریف نے ملاکنڈ میں شدت پسندی میں معمولی ملوث بچوں کے تربیتی ادارہ صباؤن کا بھی دورہ کیا ،چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف بھی ان کے ہمراہ تھے ،انہوں نے صباؤن میں زیر تربیت بچوں سے ملاقات کی جبکہ حکام کی جانب سے انہیں صباؤ ن کے حوالے سے بریفنگ دی گئی ،ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نوازشریف کچھ دیر وہاں رہنے کے بعد واپس روانہ ہوگئے ،وزیر اعظم پاکستان محمد نوازشریف کے دورہ سوات کے دوران ان کے ساتھ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک سوات نہیں آئے جبکہ ان کے ساتھ مسلم لیگ ن کی صوبائی قیادت صوبائی صدر پیرصابر شاہ سمیت کسی صوبائی عہدیدار نے بھی سوات کا دورہ نہیں کیا جس کی وجہ سے سوات میں مختلف چہ میگوئیاں ہورہی ہیں کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے خود ان کے ساتھ آنا گوارہ نہیں کیا یا وزیر اعظم نے انہیں نظر انداز کردیا ہے اسی طرح لیگی صوبائی قیادت کے حوالے سے بھی مختلف قسم کی باتیں کی جارہی ہیں ۔

متعلقہ عنوان :