خیبرپختونخوااسمبلی کا متفقہ قرارداد کے ذریعے وفاق سے قیام امن کا مطالبہ، قیام امن سے متعلق ایوان کو ان کیمرہ بریفنگ دینے کیلئے وفاقی وزیر داخلہ کو مدعو کیا جائے ، اراکین اسمبلی کا مطالبہ

پیر 13 جنوری 2014 22:47

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13 جنوری ۔2014ء) خیبرپختونخوااسمبلی نے ایک متفقہ قرارداد کے ذریعے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ وفاق سے اس امر کی سفارش کرے کہ صوبہ خیبر پختونخوا میں قیام امن کے لئے وفاقی حکومت فوری اقدامات کرے اور قیام امن سے متعلق ایوان کو ان کیمرہ بریفنگ دینے کے لئے وفاقی وزیر داخلہ کو مدعو کیا جائے ۔پیر کے روز ڈپٹی سپیکر امتیاز شاہد کے زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں تحریک انصاف کے شاہ فرمان خان ، جماعت اسلامی کے حبیب الرحمن ، قومی جمہوری اتحاد کے شہرام خان ترکئی ، قومی وطن پارٹی کے سکندر شیر پاؤ ، اے این پی کے جعفر شاہ اور پی پی پی کی نگہت اورکزئی سمیت دیگر پارلیمانی لیڈروں نے متفقہ طور پرقرارداد پیش کی ۔

پی پی پی کی نگہت اورکزئی نے ایوان میں قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ صوبہ میں ٹارگٹ کلنگ جاری ہے اوردہشت گردی کے باعث کسی کی جان و مال محفوظ نہیں جبکہ بھتہ خوری اور اغوا کے واقعات بڑھتے جا رہے ہیں چونکہ اے پی سی میں تمام سیاسی جماعتوں نے وفاقی حکومت کو قیام امن کے لئے واضح مینڈیٹ دیا تھا اس لئے صوبائی حکومت وفاق سے اس امر کی سفارش کرے کہ وہ اس مینڈیٹ پر عمل کرنے کے لئے ٹائم فریم دے اور قیام امن کو یقینی بنانے کے لئے وفاق فوری اقدامات کرے ۔

(جاری ہے)

قرارداد میں مزید کہا گیا کہ صوبائی حکومت وفاق سے اس امر کی بھی سفارش کرے کہ وہ وفاقی وزیر داخلہ کو ایوان کو ان کیمرہ بریفنگ دینے کے لئے بلائے تاکہ صوبے میں قیام امن کی راہ ہموار ہو سکے ۔متفقہ قرارداد پیش ہونے پر ڈپٹی سپیکر امتیاز شاہد نے قرارداد پر ایوان کی رائے لی جسے ایوان نے متفقہ طور پر منظور کر لیا ۔قبل ازیں اے این پی کے جعفر شاہ نے نکتہ اعتراض پر کہا تھا کہ صوبہ میں جرائم کی پے درپے وارداتیں ہو رہی ہیں کسی کی جان و مال محفوظ نہیں ۔

سیاسی قوتوں نے وفاقی حکومت کو مینڈیٹ دیا تھا کہ وہ ملک اور صوبہ میں امن کے قیام کے لئے جو بھی اقدامات کرنا چاہے وہ کر سکتی ہے مگر اس کے باوجود یہ اقدامات نہیں ہوئے جس کی وجہ سے بھتہ خوری اور اغوا کے واقعات بڑھ گئے ہیں حکومت سیاسی قوتوں کے دیئے گئے مینڈیٹ پر پورا اترے ۔ قومی وطن پارٹی کی رکن اسمبلی انیسہ زیب طاہر خیلی نے کہاکہ قومی وطن پارٹی صوبہ اور ملک میں قیام امن کی خواہاں ہے امن کے قیام کے لئے سیاسی قوتوں نے وفاقی حکومت کو جو مینڈیٹ دیا ہے اس پر پورا اترا جائے ۔

پی پی کی نگہت اورکزئی نے صوبے میں ٹارگٹ کلنگ ، اغوا اوردہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی جان ومال محفوظ نہیں سیاسی قوتوں نے وفاقی حکومت کو جو مینڈیٹ دیا تھا اس کے آٹھ ماہ گزر چکے ہیں مگر اس کے باوجود امن کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکا دہشت گردانہ حملوں سے عوام اور فورسز بھی محفوظ نہیں انہوں نے قیام امن کے لئے وفاق سے ٹائم فریم دینے کا مطالبہ کیا اور کہاکہ حکومت قیام امن کے لئے مذاکرات کرے اور اگر مذاکرات نہیں کئے جاتے تو فوری آپریشن کیا جائے ۔

اس موقع پر صوبائی وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے ایوان کو بتایا کہ تمام سیاسی جماعتوں نے اے پی سی میں وفاقی حکومت کو قیام امن کے لئے اختیارات دے رکھے ہیں اس لئے ان کی تجویز ہے کہ اس حوالے سے ایک متفقہ قرارداد ایوان میں لائی جائے تاکہ وفاق سے اس امر کی سفارش کی جا سکے کہ وہ صوبہ میں قیام امن کے لئے فوری اقدامات کرے وزیراعلیٰ نے کہاکہ وہ چاہتے ہیں کہ قرارداد میں وفاق سے کہا جائے کہ وہ وفاقی وزیرداخلہ کو بھی ایوان کو بریفنگ دینے کے لئے ہدایات دے ۔