بلدیاتی انتخابی عمل روکنے کاباضابطہ نوٹیفکیشن جاری ،نئی حلقہ بندیوں کیلئے چھ ماہ سے ایک سال تک کا وقت درکار ہے‘رانا ثنا اللہ،اعلان کے بعدامیدوار فکرمیں پڑگئے ،ریٹرننگ افسران کے دفاترمیں رابطہ کر کے جمع شدہ فیس بارے پوچھتے رہے

پیر 13 جنوری 2014 22:34

لاہور/فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13 جنوری ۔2014ء) الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابی عمل روکنے کاباضابطہ نوٹیفکیشن جاری کردیا، جبکہ وزیر بلدیات وقانون پنجاب راناثنااللہ نے کہا ہے نئی حلقہ بندیوں پر چھ ماہ سے ایک سال تک کا وقت درکار ہے۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی اجازت ملنے کے بعد الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابی عمل روکنے کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے اور اس حوالے سے ریٹرننگ افسران کو تحریری احکامات موصول ہو گئے ہیں۔

بلدیاتی انتخابات کا نیا شیڈول قانونی تقاضے پورے ہونے کے بعد جاری ہوگا،واضح رہے کہ سندھ میں 18جنوری اورپنجاب میں 30جنوری کا شیڈول منسوخ کیا گیا۔دوسری طرف پنجاب میں بلدیاتی انتخابات ملتوی ہونے کے بعد2لاکھ سے زائد امیدواروں کے کاغذات نامزدگی ضائع ہوگئے۔

(جاری ہے)

الیکشن کمیشن کی طرف سے پنجاب میں30جنوری کے بلدیاتی انتخابات ملتوی کئے جانے کے باقاعدہ اعلان کے بعدکاغذاتِ نامزدگی اور فیسیں جمع کرانیوالے امیدوار فکرمیں پڑگئے ہیں ۔

کئی اراکین اسمبلی نے ریٹرننگ افسران کے دفاترمیں رابطے کر کے جمع شدہ فیس کے بارے میں آگاہی حاصل کی ۔الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق کاغذات نامزدگی جمع کروانے والے امیدوار فکرمندنہ ہوں،سکیورٹی فیس کی رسید سنبھال کررکھیں، نیا شیڈول آنے پریہی رسید کام آئے گی۔ تاہم نیا انتخابی شیڈول آنے پرنامزدگی فارم بھی نئے جاری کئے جائیں گے۔اس طرح بلدیاتی انتخابات کیلئے جمع شدہ 2لاکھ سے زائد کاغذات نامزدگی ضائع ہو گئے ہیں ۔

وزیر بلدیات و قانون پنجاب راناثنااللہ نے کہا ہے عدلیہ کے ہر فیصلے پر عمل کریں گے تاہم نئی حلقہ بندیوں پر چھ ماہ سے ایک سال تک کا وقت درکار ہے۔فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات کے لیے نئی حلقہ بندیوں کیلئے چھ ماہ سے ایک سال تک کا وقت درکار ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت صوبے میں بلدیاتی الیکشن کیلئے بالکل تیار تھی ۔

بلدیاتی انتخابات کیانعقاد کے لئے بھر پور کوشش کی ، یہ تاثر غلط ہے کہ پنجاب حکومت تاخیر چاہتی ہے ۔الیکشن کمیشن کو نئی حلقہ بندیاں کرنی ہیں جس کے لیے کم از کم 6 ماہ سے ایک سال کا وقت درکارہو گا۔ انہوں نے کہا کہ عید میلادالنبی کے موقع پر انتہائی سخت سیکورٹی کے انتظامات کئے گئے ہیں ۔رانا ثنا اللہ نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ وہ کوئی بھی بات کرنے سے قبل سوچ لیا کریں۔

خیبر پختونخواہ کی حکومت (ن)لیگ کے رہنما امیر مقام پر حملے کے ملزموں کی نشاندہی اور انہیں جلد پکڑنے کی کوشش کرے۔ انہوں نے کہا کہ طالبان کے جوگروہ مذاکرات چاہتے ہیں ان سے بات چیت ہوگی ، جو ریاست کو تسلیم نہیں کرتے ان کیخلاف ایکشن لیا جائیگا۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پرویز مشرف کو سزادینے یا معاف کرنے کا اختیار عدالت کے پاس ہے جو بہتر ہو گا عدالت وہی فیصلہ کرے گی۔

متعلقہ عنوان :