اسٹیل ملز کا خسارہ 40ارب سے تجاوز کر گیا ،مالی بحران کے خاتمے کیلئے 80ارب درکار ہیں ‘وفاقی وزیر صنعت وپیداوار،پیداواری صلاحت کو دوگنا کرنے کیلئے ایک ارب ڈالر کی خطیر رقم درکار ہے ،اسٹیل ملز کی نجکاری 26فیصد شیئرز کے ذریعے کی جائیگی ،اخراجات میں کمی کیلئے مختلف مقامات پر کام کرنے والے 30اداروں کو ایک جگہ اکٹھا کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے‘ غلام مرتضیٰ جتوئی

پیر 13 جنوری 2014 22:34

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13 جنوری ۔2014ء) وفاقی وزیر صنعت و پیداوار غلام مرتضیٰ جتوئی نے کہا ہے کہ اسٹیل ملز کا خسارہ 40ارب سے زائد تک پہنچ گیا ہے ،مالی بحران کے خاتمے کے لئے 80ارب جبکہ پیداواری صلاحت کو دوگنا کرنے کیلئے ایک ارب ڈالر کی خطیر رقم درکار ہے ،اسٹیل ملز کی نجکاری 26فیصد شیئرز کے ذریعے کی جائے گی ،اخراجات میں کمی کیلئے تیس ادارے جو مختلف مقامات پر کام کر رہے ہیں انہیں ایک جگہ اکٹھا کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے ،جی ایس پی کا درجہ تو مل گیا ہے لیکن اس سے استفادہ کرنے کیلئے توانائی بحران سے نمٹنا ہوگا ،نئی آنے والی صنعتی پالیسی میں سمیڈا کا پانچ سالہ بزنس ڈویلپمنٹ پلان بھی شامل کیا جائے گا،سمیڈا کو انڈسٹریل پالیسی بنانے کیلئے اپنی تجاویز بھیجنے کی ہدایت کی ہے تاکہ ایک جامع انڈسٹریل پالیسی مرتب کی جا سکے ،نئی صنعتی پالیسی کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جا رہی ہے جبکہ آئندہ ایک یا دو ماہ میں نئی صنعتی پالیسی اور آٹو پالیسی کا اعلان کر دیا جائے گا ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہارا نہوں نے انجینئرنگ یونیورسٹی میں فاؤنڈریز سروس کے دورے کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔وفاقی وزیر صنعت و پیداوار نے توانائی بحران کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے اوراسکے لئے نئی پاور پالیسی کا اعلان کیا گیا ۔جسکے تحت کوئلے ،سولر،ونڈاور ہائیڈل کے ذریعے بجلی پیدا کرنے کے کئی منصوبے شروع کر دیئے گئے ہیں اورتوقع ہے کہ آئندہ چار یا پانچ سال میں ملک سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہو جائے گا ۔

انہوں نے بتایا کہ سرکلر ڈیٹ ادا کرنے کے باعث صنعتی پیداوار میں تقریباً12فیصد اضافہ ہوا ہے اور اس سے روزگار کے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔انہوں نے اسٹیل ملز کے بحران او رنجکاری کے سوال کے جواب میں کہا کہ یہ سابقہ حکومت کی پالیسیوں کا نتیجہ ہے ،انتظامی امور میں غفلت ،کوتا ہی اور کرپشن کی وجہ سے اسٹیل ملز 22ارب روپے کے ذخائر سے محروم ہو گئی جبکہ اسکا مجموعی خسارہ 40ارب سے زائد ہو گیا ہے ۔

مالی بحران کو ختم کر نے کیلئے 80ارب سے زائد جبکہ اس کی پیداواری صلاحیت کو دگنا کرنے کے لئے ایک ارب ڈالر کی ضرورت ہے ۔انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم کی بزنس یوتھ لون سکیم کیلئے 75لاکھ فارمز ڈاؤن لوڈ کئے گئے ہیں جن میں سے سمیڈا کو ساڑھے 14ہزار فارم وصول ہوئے جن میں سے بینکوں کو 8ہزار فارم واپس بھیج دیئے ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں کی ترقی کیلئے سمیڈاکے فنڈز بڑھانے کی کوشش کرے گی تاکہ وہ اپنے جاری منصوبے پایہ تکمیل تک پہنچا سکے۔نجی ٹی وی کے مطابق وفاقی وزیر کا کہنا تھاکہ اسٹیل ملز کی نجکاری 26فیصد شیئرز کے ذریعے کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :